ایس ایم منیر کی قیادت میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے وفد کا اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ
جی ایس پی پلس پر نظرثانی کے دوران حکومت ملک کے معاشی مفادات کا تحفظ یقینی بنائے۔ ایس ایم منیر
ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے فکسڈ ٹیکس او ر خود تشخیصی نظام کو فروغ دیا جائے۔ سردار یاسر الیاس خان
صنعتکاری کی ترقی کیلئے کنسٹریکشن پیکج کی طرز پر دیگر صنعتوں کو مراعاتی پیکج دیا جائے۔ میاں اکرم فرید

اسلام آباد (ویب نیوز ) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر کی قیادت میں ایک وفد نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور معیشت کی بحالی و ملک کی ٹیکس آمدنی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف امور پر تاجر برادری کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ چیئرمین بیگ گروپ، خالد تواب سابق سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی، ظفر بختاوری سیکرٹری جنرل یو بی جی، عبدالسمیع خان اور دیگر شامل تھے۔ فاطمہ عظیم سینئر نائب صدر آئی سی سی آئی، میاں اکرم فرید چیئرمین فاؤنڈر گروپ آئی سی سی آئی، میاں شوکت مسعود، محمد اعجاز عباسی، شیخ عامر وحید، جمشید اختر، رانا قیصر شہزاد، اشرف فرزند، خالد چوہدری، میاں وقاص مسعود، اشفاق چٹھہ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے.


تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے ایس بی منیر، سرپرست اعلیٰ یو بی جی اور وفد کے دیگر ارکان نے کہا کہ تیزی سے بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اور علاقائی صورتحال کے پیش نظر حکومت کو اپنی ترجیحات کا از سر نو تعین کرنا چاہیے اور تجارت و برآمدات کے مزید فروغ کے لیے ابھرتی ہوئی علاقائی معیشتوں پر بہتر توجہ دینی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین، وسطی ایشیائی ریاستوں اور مشرقی ایشیائی ممالک میں پاکستان کے لیے کاروبار کے وسیع مواقع موجود ہیں لہذا تجارت و برآمدات کیلئے ان ممالک پر زیادہ توجہ دی جانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو فراہم کردہ جی ایس پی پلس اسکیم پر نظر ثانی کے دوران حکومت ملک کے معاشی مفادات کو بہتر تحفظ یقینی بنائے اور اس سلسلے میں تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری دستاویزی معیشت کے خلاف نہیں ہے، تاہم حکومت ان کو پوری طرح اعتماد میں لے کر دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کی کوشش کرے۔ انہوں نے روایتی اور غیر روایتی منڈیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تجارت اور برآمدات کے تنوع پر بھی زور دیا۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ حکومت دکانوں میں پی او ایس سسٹم لگانے کی بجائے سیلف اسسمنٹ سکیم اور فکسڈ ٹیکس نظام کو فروغ دینے کی کوشش کرے جس سے تاجر برادری زیادہ اعتماد کے ساتھ ٹیکس دے گی اور ملک کے ٹیکس ریونیو میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے سے 40 ارب ڈالر ریونیو اکھٹا کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور انہوں نے زور دیا کہ حکومت سیاحت سے متعلقہ اشیاء کی درآمد پر 50 فیصد ڈیوٹی میں کمی کا نوٹیفکیشن جلد جاری کرے تاکہ سیاحت کی صنعت کو بہتر فروغ ملے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریگولیٹری ڈیوٹیز اور امپورٹ ٹیکسوں میں بھی مناسب کمی کرنے پر غور کرے تا کہ صنعتی شعبہ جدید ٹیکنالوجی و مشینری درآمد کر کے ویلیو ایڈیڈ مصنوعات تیار کر سکے جس سے ہماری برآمدات میں کافی اضافہ ہو گا۔
میاں اکرم فرید چیئرمین فاؤنڈر گروپ نے کہا کہ حکومت کنسٹریکشن انڈسٹری کی طرز پر دیگر صنعتوں کیلئے بھی ایسے ہی مراعاتی پیکج کا اعلان کرے جس سے پاکستان میں صنعتی انقلاب کی راہ ہموار ہو گی اور روزگار کے بے شمار نئے مواقع پیدا ہونے کے علاوہ معیشت مستحکم ہو گی۔ فاطمہ عظیم سینئر نائب صدر آئی سی سی آئی اور ظفر بختاوری سیکرٹری جنرل یو بی جی سمیت دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور روپے کی گرتی ہوئی قدر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے بصورت دیگر اگر یہی رجحان برقرار رہا تو ملک میں شدید مہنگائی ہو گی اور کاروبار کرنے کی لاگت میں بھی مزید اضافہ ہو گا جس سے معیشت کی ترقی کا عمل بہت متاثر ہو گا اور ملک بے شمار مسائل سے دوچار ہو گا۔