پاکستان میں میری ٹائم کے شعبے میں متعلقہ اداروں کے درمیان تعاون کے لئے پہلی نیشنل ٹیبل ٹاک کا انعقاد

کراچی (ویب نیوز )
اقوام متحدہ دفتر برائے انسدادِ منشیات و جرائم پاکستان کی جانب سے پاکستان کے ساحلی علاقوں کے راستے منشیات اور دیگر ممنوعہ اشیا کی سمگلنگ اور میری ٹائم کے شعبے میں درپیش دیگر مشکلات کے ازالہ کے سلسلے میں منعقد کی گئی پہلی نیشنل ٹیبل ٹاک اپنے اختتام کو پہنچ گئی۔ چار روزہ ٹیبل ٹاک کا اہتمام موون پک ہوٹل کراچی میں کیا گیا جس میں انٹی نارکوٹکس فورس، پاکستان کسٹمز اور پاکستان کوسٹ گارڈز سمیت قانون نافذ کرنے والے متعلقہ اداروں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر پاکستان کے میری ٹائم کے شعبے کو درپیش مشکلات اور مختلف حوالوں سے اس میں پائی جانے والی کمی کی نشاندہی کے علاوہ مختلف اداروں کے درمیان باہمی تعاون بہتر بنانے اور مل کر کام کرنے کے لئے بہترین مروجہ طریقوں اور سبق آموز تجربات پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔
21ستمبر 2021کو منعقد ہونے والے افتتاحی سیشن میں شرکا کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان میں یو این او ڈی سی کنٹری آفس کے نمائندے ڈاکٹر جیریمی مِلسم نے منشیات کی سمگلنگ، انسانی سمگلنگ، مہاجرین کی سمگلنگ، اور افغانستان سے ہونے والی دیگر ممنوعہ اشیا کی سمگلنگ کے موجودہ اور ابھرتے ہوئے رجحانات اور ان کی وجہ سے پاکستان اور وسیع تر خطے کے لئے پیدا ہونے والی گورننس اور سلامتی کی مشکلات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بالخصوص افغانستان کی حالیہ سیاسی تبدیلیوں کے پیش نظر ان مشکلات پرموثر جوابی اقدامات کے لئیمتعلقہ اداروں کے درمیان اور علاقائی سطح پر تعاون بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔


سیکرٹری وزارتِ انسدادِ منشیات جناب اکبر حسین درانی (تمغہ امتیاز) نے اپنے ابتدائی کلمات میں پاکستان کے اس انتہائی اہم کردار کو اجاگر کیا جو وہ خود اپنے ملک میں اور دنیا بھر کو سمگل کی جانے والی افیون اور اس سے بنائی جانے والی نشہ آور اشیا، سنتھیٹک منشیات اور نفسیاتی بیماریاں پیدا کرنے والی نشہ آور اشیا کی نئی اقسام کی بڑے پیمانے پر سمگلنگ کے خلاف پیش پیش رہتے ہوئے ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی انسدادِ منشیات پالیسی، 2019، میں وضع کئے گئے انسدادی اقدامات پر بھرپور عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا جن میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال سے متعلق خطرات کا خاتمہ خاص طور پر قابل ذکر ہے۔
کراچی میں امریکہ کے قونصل جنرل جناب مارک سٹروہ نے اپنے ابتدائی کلمات میں انسدادِ منشیات کی بھرپور کوششوں پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا جو ہمسایہ ملک افغانستان کے لئے ایک بڑی راہداری ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں انٹی نارکوٹکس فورس اور انسداد منشیات سے متعلق قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی طرف سے ادا کئے جانے والے مرکزی کردار کو سراہا اور اس بات کو تسلیم کیا کہ منشیات کی سمگلنگ کا سراغ لگانے اور اسے روکنے کے لئے تکنیکی استعداد میں بہتری ضروری ہے۔ انہوں نے منشیات کے پھیلا کے خلاف جدوجہد میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان موجود مضبوط اور قریبی تعلق کو سراہا۔
انٹی نارکوٹکس فورس کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل غلام شبیر نریجو نے اپنے ابتدائی کلمات میں یو این او ڈی سی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو بھرپور انداز میں سراہا جن کی بدولت مختلف اشیا کی غیرقانونی سمگلنگ پر ایک کلی نقطہ نظر پیدا کرنے اور مسائل کے عملی حل تلاش کرنے کے لئے اہم متعلقہ فریقوں کو یکجا کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے منشیات کی سمگلنگ اور دیگر منظم بین الاقوامی جرائم کے سلسلے میں افغانستان سے پیدا ہونے والے موجودہ اور ابھرتے ہوئے خطرات سے بین الاقوامی برادری کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے پاکستان کے مرکزی کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مختلف متعلقہ اداروں کے درمیان باہمی تعاون بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور تمام متعلقہ فریقوں کو اس گفتگو کے سلسلے میں یکجا کرنے پر یو این او ڈی سی کا شکریہ ادا کیا۔


ٹیبل ٹاک کے سلسلے میں یو این او ڈی سی کے گلوبل میری ٹائم کرائم پروگرام (جی ایم سی پی) سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی ماہرین نے معاونت فراہم کی۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے بطور مبصر اس میں حصہ لیا۔ اس دوران میری ٹائم کے شعبے سے متعلق پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان میری ٹائم کے میدان میں غیرقانونی سمگلنگ کی مشکلات اور باہم مربوط اقدامات کے ذریعے انہیں دور کرنے کے طریقوں پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے اختتامی سیشن میں بطور چیف گیسٹ شرکت کی اورتمام شرکاء میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے۔
ٹیبل ٹاک کا اہتمام یو این او ڈی سی کنٹری آفس پاکستان نے میری ٹائم کے شعبے میں منشیات اور ممنوعہ اشیا کی سمگلنگ کے جواب میں قومی سطح پر بہتر جوابی اقدامات سے متعلق اپنے پراجیکٹ کے تحت کیا تھا۔ اس پراجیکٹ کے لئے مالی تعاون امریکی محکمہ خارجہ کے انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لا انفورسمنٹ افیئرز (آئی این ایل) پاکستان نے فراہم کیا ہے۔