اسلام آباد (ویب ڈیسک)

یورپی یونین نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے اہم کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان سے یورپی یونین کے باشندوں کے محفوظ انخلاء میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران یورپی یونین کے نمائندوں اور یورپی یونین کے ملکوں کی شخصیات نے پاکستانی حکام کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کی ہیں جن میں زیادہ تر افغانستان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اینڈرولا کامینارا نے پاکستان کے اس اعلان کو سراہا کہ کابل میں حکومت جامع ہونی چاہئے جس میں خواتین کو بھی نمائندگی دی جانی چاہئے۔یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ یورپی اتحاد طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے خطے میں ہونے والی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین افغانستان میں انسانی حقوق اور جامع حکومت کے حوالے سے دلچسپی رکھتا ہے اور ملک چھوڑنے کے خواہشمند یورپی یونین کے شہریوں اور افغان باشندوں کا انخلا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے اس برس کے آغاز سے اب تک افغانستان کو امداد کی مد میں پانچ کروڑ ستر لاکھ یورو فراہم کئے ہیں۔ اس کے علاوہ یورپی اتحاد نے اس رقم کو چارگنا کرنے کا اعلان کیا اور گزشتہ ہفتے جنگ سے تباہ حال ملک کیلئے اضافی دس کروڑ یورو کا اعلان کیا گیا۔یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ ہم ملک میں کسی بھی انسانی بحران سے بچنے کیلئے افغانستان کو امداد فراہم کرتے رہیں گے تاہم انہوں نے اس مرحلے پر یورپی یونین کی جانب سے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کو خارج از امکان قرار دے دیا۔اینڈرولاکامینارا نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر کہا کہ یورپی یونین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ مسئلے کو باہمی طور پر حل کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھیں۔ یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھ کر انتہائی حوصلہ ملا کہ گزشتہ برسوں کی نسبت لائن آف کنٹرول پر بہت کم خلاف ورزیاں ہوئیں یہ حوصلہ افزا بات ہے جو تنازع کے حل کیلئے فریقین میں مزید ہم آہنگی کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی جگہ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف ہیں۔پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کثیرجہتی ہیں اور ہم متعدد معاملات پر کام کر رہے ہیں۔پاکستان سے دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے سفیر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے کثیرجہتی تعلقات ہیں اور ہم بہت سے امور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں پاکستان کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم دوسروں کے ساتھ تجارت اور کاروبار کے معاملات پر کام کرتے ہیں۔

اینڈرولاکمینارا نے کہا کہ پاکستان کو دیئے گئے جی ایس پی پلس درجے کی وجہ سے یورپی یونین پاکستانی مصنوعات کے لئے اولین اہمیت کا حامل مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوہزار انیس کے دوران پاکستان نے یورپی یونین کی منڈی کو ساڑھے سات ارب یورو کی پاکستانی مصنوعات برآمد کیں۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے شعبے میں پاکستان کی معاونت کر رہی ہے تاکہ برآمدات میں ان کا حصہ بڑھے۔ ہم نے حال ہی میں ایس ایم ایز کیلئے یورپی یونین پاکستان بزنس فورم قائم کیا ہے تاکہ انہیں یورپ میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں سہولت ہو۔سکیم کی وضاحت کرتے ہوئے اینڈرولاکامینارا نے کہا کہ جی ایس پی پلس درجے کے ذریعے پاکستان دوہزار چودہ سے یورپی یونین کو مصنوعات برآمد کر رہا ہے اور یورپی یونین میں اس کی مصنوعات پر کوئی درآمدی ڈیوٹی نہیں لگائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس درجے کے طور پر پاکستان اقوام متحدہ کے 27ویں کنونشن کی اصلاحات پر کاربند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ان میں سے کئی کنونشنز پر دستخط کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم معلومات حاصل کر رہے ہیں اور جی ایس پی پلس درجے کا آئندہ جائزہ رواں سال کے آخر تک متوقع ہے۔ایمبسیڈر اینڈرولاکمینارا نے کہا کہ یورپی یونین نے انتخابی امور پر پاکستان سے بھرپور تعاون کیا ہے اور اس نے گزشتہ تین انتخابات میں انتخابی مبصرین بھیجے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے مبصرین کی بعض تجاویز پر پاکستان نے عملدرآمد کیا ہے۔ تاہم اب بھی بعض معاملات زیرالتوا ہیں۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین دوسرے منصوبوں پر بھی پاکستان سے تعاون کر رہی ہے اور ہم نے بلوچستان میں واٹرمینجمنٹ کے لئے چار کروڑ یورو کے پروگرام پر دستخط کئے ہیں۔ منصوبے کا مقصد صوبے میں پانی کے ضیاع کی روک تھام ہے۔اینڈرولاکامینارا نے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان سٹریٹجک تعاون منصوبے پر دستخط کے بعد ثقافتی وفود کے تبادلے، تعلیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور علم کے تبادلے جیسے شعبے شامل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونین کے ERASMUS پروگرام کے تحت دنیا بھر کے طلبا کو وظائف کی پیشکش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال قبل پاکستان کو ماسٹر اور پی ایچ ڈی کیلئے ایک و سکالرشپ دیئے گئے۔سفیر نے کہا کہ ہمارے پاس ملکوں کا کوٹہ نہیں ہوتا اور دنیا بھر سے درخواست دینے والے بہترین طلبا کو سکالر شپ دیئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ERASMUS سکالرشپ حاصل کرنے والا دنیا کا تیسرا کامیاب ترین ملک ہے اور پاکستان بھر سے کئی یونیورسٹیاںنئے نصاب اور تربیت کے آغاز کے لئے ERASMUS پلس پروگرام میں شامل ہو رہی ہیں۔پاکستان کے اعلی تعلیم کے اداروں کو تدریس کے نئے شعبوں میں تربیت کے لئے فنڈز فراہم کئے جا رہے ہیں۔سفیر نے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان انسداد دہشت گردی کے کئی منصوبوں میں بھی قریبی تعاون کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی سکیورٹی عملے کو آلات کے علاوہ تربیت بھی فراہم کر رہے ہیں۔یورپی یونین کی سفیر نے کہا کہ یورپی بلاک نے غربت، قدرتی آفات اور اس طرح کے دیگر شعبوں میں درپیش مسائل کے حل کے لئے پاکستان سے تعاون اور اس کی مدد کی۔یورپی یونین نے ماضی میں سیلاب اور دوسری ناگہانی آفات کے دوران بھی پاکستان کو امداد فراہم کی۔