پاکستان امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد ، سٹریٹجک شراکت داری کا خواہاں ہے ، شاہ محمود قریشی

دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا ہوگا،افغانستان میں پائیدار امن خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے

انسانی اور معاشی بحران کے خاتمے کے لیے عالمی برادری افغانوں کی معاونت کو یقینی بنائے

وزیر خارجہ کا امریکی سینیٹر جیمز رِش سے ٹیلیفونک رابطہ ، فن لینڈ اورجاپان کے وزارئے خارجہ سے گفتگو

نیویارک (ویب ڈیسک)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان ، امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد ، سٹریٹجک شراکت داری کا خواہاں ہے ، علاقائی روابط، دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا ہوگا،افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کا قیام خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، افغانستان میں ایک مستحکم اور وسیع البنیاد حکومت کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی دہشت گرد گروہ افغان سرزمین کا دوبارہ استعمال نہ کر سکیں، انسانی اور معاشی بحران کے خاتمے کے لیے عالمی برادری افغانوں کی معاونت کو یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رینکنگ ممبر ریپبلکن سینیٹر جیمز رِش سے ٹیلیفونک گفتگو، فن لینڈ کے ہم منصب پیکا ہاویسٹو اورجاپان کے وزیر خارجہ مسٹر توشی مِٹسو موتیجی سے ملاقات کے دوران کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں اقوام متحدہ سے متعلقہ مصروفیات کے موقع پر سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رینکنگ ممبر ریپبلکن سینیٹر جیمز رِش سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد ، اسٹریٹجک شراکت داری کی خواہش کا اعادہ کیا جو دوطرفہ اور علاقائی حوالے سے دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہو گی۔ شاہ محمود قریشی نے علاقائی روابط، دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا اور افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے حصول کے لیے کاوشیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ایک مستحکم اور وسیع البنیاد حکومت کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی دہشت گرد گروہ  افغان سرزمین کا دوبارہ کبھی استحصال نہ کر سکیں، امریکی سینیٹر رش نے دوطرفہ اور علاقائی امور پر مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون جاری رکھنے کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے نقطہ نظر سے اتفاق کیا۔دوسری جانب نیویارک میں جاری اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چھہترویں اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی  نے اپنے فن لینڈ کے ہم منصب پیکا ہاویسٹو کیساتھ ملاقات کی،دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان فن لینڈ کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور فن لینڈ کے درمیان سفارتی روابط کی سات دہائیاں مکمل ہونے پر وزیر خارجہ ہاویسٹو کو مبارکباد دی۔وزیر خارجہ نے فن لینڈ کے ساتھ سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے ، معاشی بندھن کو گہرا کرنے اور تعلیمی تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ سیاسی مشاورت کا اگلا اجلاس جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔اسلام آباد میں فن لینڈ کا سفارت خانہ دوبارہ کھلنے سے ہمارے تجارتی تعلقات وسعت پذیر ہوں گے اور عوامی سطح پر روابط میں اضافہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور فن لینڈ کے درمیان اعلی سطح روابط کا فروغ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہو گا،وزیر خارجہ نے فن لینڈ کے اپنے ہم منصب ہیکا ہیوستو کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔وزیر خارجہ نے فن لینڈ کے وزیر خارجہ کو افغانستان کی ابھر تی ہوئی صورتحال اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔دریں اثناء وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جاپان کے اپنے ہم منصب توشی مِٹسو موتیجی سے ملاقات کی۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین دوطرفہ تعلقات ، افغانستان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی  نے کہاکہ پاکستان جاپان کے ساتھ اپنے سیاسی اور معاشی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔پاکستان جاپان کو ایک ترقیاتی حوالے سے قابل اعتماد شراکت دار سمجھتا ہے،ہم 2022 میں پاکستان اور جاپان کے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ کو پرجوش انداز میں منانے کا ارادہ رکھتے ہیں، وزیر خارجہ نے پاک جاپان باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے جاپانی ہم منصب کو افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کا قیام خطے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،افغانستان میں نمو پاتے انسانی اور معاشی بحران کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ عالمی برادری افغانوں کی معاونت کو یقینی بنائے، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے شواہد پر مشتمل ایک "ڈوزیر”جاپانی ہم منصب کو پیش کیا۔