اسلام آباد (ویب ڈیسک)

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کی اہلیہ وامن و ثقافت تنظیم کی چیرپرسن مشعال حسین ملک نے عالمی برادری پر زوودیا ہے کہ وہ  جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے لئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے اندر بھارت کی غیرقانونی اور ظالمانہ کارروائیوں کا فوری نوٹس لیں،عدم تشدد کا عالمی دن منانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ بھارت کو کشمیریوں کے خلاف جرائم کیلئے جوابدہ بنا نے کے ساتھ مقبوضہ کشمیرمیں مودی حکومت کو انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکا جائے،دنیا میں منائے جارہے عدم تشدد ” کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میںمشعال ملک نے کہاکہ دنیا اس وقت جب ”عدم تشدد ” کا عالمی دن منائی رہی  ہے تو بھارتی قابض فوج نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نہتے کشمیری عوام پر ظلم و بربریت کا نیا سلسلہ شروع کررکھا ہے اور مقبوضہ وادی کو دنیاکی سب سے بڑی ٹارچر اور کھلی جیل میں تبدیل کیا ہواہے ، انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کے خلاف بھارت کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ہیں لیکن دنیا مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے وا لی ان غیرانسانی اور ظالمانہ کارروائیوں کے بارے میں اندھی بنی ہوئی ہے، امن و ثقافت کی چیرپرسن نے کہاکہ ظلم وبربریت کی تمام حدیں عبور کرنے کے باجود فاشسٹ نریندرامودی حکومت کے خلاف امن اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں اور وکالت کرنے والوں کو بولنے کی جرات نہیں ہے اس لئے کشمیریوں کے لئے عدم تشدد کے عالمی دن کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیونکہ وہ پرتشدد بھارتی فوجی قبضے کے تحت مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، مشعال ملک نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میںجبر و استبداد کا بدترین سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔ کشمیری عوام ظالمانہ بھارتی فوج کے ہاتھوں  پیلٹ گن، گولیوں ،تشدد،جنسی حراساں و دیگر ظالمانہ کارروائیوں کا کئی دہائیوں سے سامنا کررہے ہیںلیکن عالمی طاقتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مقبوضہ وادی میں جاری ریاستی دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی بھی ٹھوس قدم اٹھانے کے بجائے صرف عدم تشددکا عالمی دن منا رہی ہیں، یاسین ملک کی اہلیہ نے کہا کہ کشمیرکی سنگین صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف ستمبر کے مہینے کے دوران قابض افواج نے چودہ نہتے کشمیریوں کو اپنی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بناکر شہید کیا جس سے مقبوضہ کشمیرمیں جنوری 1989 سے اب تک شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 95 ہزار 875 ہوگئی،انہوں نے مزید کہاکہ ہندو توا انتظامیہ مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرانیکی کوشش کیلئے کشمیریوں کی نسل کشی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے، مشعال ملک نے تجویز دی کہ عدم تشدد کا عالمی دن منانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کشمیریوں کے خلاف جرائم کیلئے بھارت کو جوابدہ بنایا جائے اور مقبوضہ کشمیرمیں مودی حکومت کو انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکا جائے ،مشعال ملک نے خبردار کیا کہ مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کی جارحانہ پالیسی جنوبی ایشیاء کے امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے اور دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے اندر بھارت کی غیرقانونی اور عدم استحکام کارروائیوں کا فوری نوٹس لینا چاہیے.