خطے میں ابھرتی ہوئی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے، پاکستان پرامن، مستحکم اورخودمختار افغانستان چاہتا ہے

وزیراعظم عمران خان کی افغانستان میں حکومت کی مختلف کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے خصوصی سیل قائم کرنے کی ہدایت

شرکاء کا افغانستان میں خوفناک انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار، بین الاقوامی برادری سے انسانی بحران سے بچانے کیلئے مدد فراہم کرنے کا مطالبہ

پوری دنیا نے افغانستان میں پاکستان کی مثبت شراکت کو تسلیم کیا، صورتحال سے متعلق مربوط پالیسی کوششوں کی ضرورت ہے، عمران خان

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

قومی سلامتی کمیٹی نے کہاہے کہ خطے میں ابھرتی ہوئی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے، افغانستان میں کسی بھی عدم استحکام کے پاکستان کے لیے شدید مضمرات ہو سکتے ہیں، پاکستان پرامن،مستحکم اورخودمختار افغانستان چاہتا ہے، وزیراعظم نے افغانستان کی صورت حال سے متعلق مربوط پالیسی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور افغانستان میں حکومت کی مختلف کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے خصوصی سیل قائم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر داخلہ شیخ رشید، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر خزانہ شوکت ترین اور قومی سلامتی مشیر معید یوسف کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی شریک ہوئے ، قومی سلامتی کمیٹی ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے گی،جب کہ اس اجلاس میں افغانستان کی تازہ صورتحال پر غور کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کو لائن آف کنٹرول سمیت بارڈر مینجمنٹ پر بھی بریفنگ دی گئی جبکہ ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔اس حوالے سے اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ اجلاس میں متعلقہ وفاقی کابینہ کے ارکان ، تمام سروسز چیفس اور انٹیلی جنس سروسز کے سربراہان نے شرکت کی اور وزیر اعظم کو علاقائی سلامتی کی صورتحال، افغانستان میں حالیہ پیش رفت اور پاکستان پر ممکنہ اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں افغانستان میں جاری صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، شرکا نے افغانستان میں خوفناک انسانی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری افغانستان کو انسانی بحران سے بچانے کے لیے مدد فراہم کرے، قومی سلامتی کمیٹی نے پرامن، مستحکم اور خودمختار افغانستان کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔اعلامیئے کہ مطابق اجلاس میں افغانستان میں عبوری حکومت کے ساتھ تعمیری سیاسی اور معاشی تعلقات پر بین الاقوامی روابط کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا، وزیراعظم عمران خان نے افغانستان سے بین الاقوامی انخلاء کی کوششوں میں پاکستان کے تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا نے افغانستان میں پاکستان کی مثبت شراکت کو تسلیم کیا۔ وزیراعظم نے افغانستان کی صورتحال سے متعلق مربوط پالیسی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ خطے میں ابھرتی ہوئی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے، افغانستان میں کسی بھی عدم استحکام کے پاکستان کے لیے شدید مضمرات ہو سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے افغانستان میں حکومت کی مختلف کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے خصوصی سیل قائم کرنے کی ہدایت جاری کی۔ خصوصی سیل افغانستان کے لیے انسانی امداد کے بین الاقوامی روابط میں کردار ادا کرے گا، خصوصی سیل موثر بارڈر مینجمنٹ اور کسی بھی منفی پھیلا کو روکنے کے لیے کام کرے گا۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان پرامن، مستحکم اور خودمختار افغانستان چاہتا ہے۔