کراچی (ویب ڈیسک)

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس بدھ کو سٹی اسٹیشن میں کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محمد قاسم کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس سے قبل قائمہ کمیٹی نے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر)کے روٹ کا دورہ کیا اور اورنگی سے سٹی اسٹیشن تک بذریعہ کے سی آر ٹرین سفر بھی کیا۔ریلوے حکام نے قائمہ کمیٹی کوسٹی و کینٹ اسٹیشن اور صوبہ سندھ میں ان مینڈلیول کراسنگ کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ ڈی ایس کراچی حنیف گل نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سٹی اسٹیشن پر ٹوٹل 8 پلٹ فارمز ہے ، 14 ٹرینیں چلائی جارہی ہے ، سالانہ مسافروں کی تعداد 9 لاکھ ہے ،مجموعی سالانہ ریونیو683.76 ملین روپے ہے ۔انہوں نے کہا کہ کینٹ اسٹیشن پر 8 پلیٹ فارمز ہے ، 40 ٹرینیں چلائی جارہی ہے ، صرف اپ سائیڈ مسافروں کی سالانہ تعداد 5.4 ملین ہے ، سالانہ مجموعی ریونیو1009.3 ملین روپے ہے ۔ چیف انجنیئرعرفان الحق نے صوبہ سندھ میںں ان مینڈ لیول کراسنگ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں مجموعی طور پر 400 ان مینڈلیول کراسنگ ہے جن میں سے 162 کراچی ڈویژن اور 238 سکھر ڈویژن میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں 44 ان مینڈ لیول کراسنگ کے لئے حکومت سندھ نے فنڈنگ کرنی تھی ، جس سے کراچی ڈویژن میں 17 اور سکھر ڈویژن میں 27 ان مینڈ لیول کراسنگ کو اپ گریڈ کرنا تھا اور اس کے لئے 565. 37 ملین روپے درکار تھے جس میں سے حکومت سندھ نے مالی سال 2016-17 تک صرف 128.91 ملین روپے دئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ان فنڈز سے کراچی ڈویژن میں 14 ان مینڈ لیول کراسنگ کو اپ گریڈ کیا گیا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سکھر میں ایک بھی ان مینڈلیول کراسنگ کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا ہے ، جبکہ کراچی ڈویژن میں مزید 8 ان مینڈ لیول کراسنگ کی نشاندہی کی گئی ہے جس کو اپ گریڈ کرنا ہے ، اسی طرح مجموعی طور پر 38 ان مینڈ لیول کراسنگ کو اپ گریڈ کرنا ہے اور اس کے لئے 832.3 ملین روپے درکا رہے ۔ اجلا س میں سینیٹر محمد اسد علی خان جونیجو، سینیٹر رانا محمود الحسن، سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی ، سینیٹر دوست محمدخان اور ریلوے کے اعلی حکام بشمول سی ای او نثار احمد میمن ، ڈی جی پراپرٹی اینڈ لینڈ امجد اقبال ، چیف انجنیئرعرفان الحق ، ڈی ایس کراچی حنیف گل ، پی ڈی کے سی آر امیر محمد دائود پوتا سمیت حکومت سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے سیکریٹری نے بھی شرکت کی ۔