فرانسسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی جلد اپنا فیصلہ دے گی۔
سربراہ تحریک لبیک پا کستان اور دیگر قائدین سمیت تمام کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے گا۔
تحریک لبیک پا کستان پر کالعدم کا سٹیٹس اور تمام مقدمات بشمول فورتھ شیڈول ہنگامی بنیادوں پر ختم کیے جائیں گے۔
تحریک لبیک پا کستان ہمیشہ بات چیت اور افہام و تفہیم سے مسا ئل حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔
حکومت اگر تمام مطالبات پر سنجیدگی اختیار کرے گی تو مارچ ختم کر کے گھروں کو چلیں جائیں گے۔
مطالبات نہ منظور ہو نے کی صورت میں مارچ کے شرکا بدھ کو اسلام آباد کی طرف سفر شروع کر یں گےلاہور،(ویب نیوز ) تحریک لبیک پاکستان کے وفاقی اور پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات۔ جس میں مذاکرات کی جگہ کو خفیہ رکھا گیا۔ مذا کرات میں تحریک لبیک پاکستان کی اعلان کردہ کمیٹی مولانا محمد وزیر علی،مفتی محمد عمیر الازہری اور علامہ غلام عباس فیضی سمیت جیلوں میں قید مجلس شوریٰ کے اراکین نے کیے۔  حکومت کی جانب سے تحریک لبیک یارسول اللّٰہﷺ پاکستان کے مطالبات کو عملی جامہ پہنانے کی فوری یقین دہانی کروائی گئی کہ آج شام تک تمام مطالبات بشمول کالعدم سٹیٹس پورے کئے جائیں گے۔ سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے جلد پارلیمانی کمیٹی اپنا فیصلہ دے گی جبکہ تمام قائدین و کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے گا اور تمام مقدمات بشمول فورتھ شیڈول ہنگامی بنیادوں پر ختم کیا جائیں گے۔ناموس رسالت لانگ مارچ کوآج منگل کی رات تک مرید کے سٹاپ پر روکنے پر آمادگی کا اظہار کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے قائدین کو اعتماد میں لیا گیا کہ پولیس و رینجرز کو فی الفور ہٹا دیا جائے گا، حکومت کی جانب سے کھڑی کی گئی تمام رکاوٹیں ہنگامی طور پر ہٹائی جائے گی کہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔شہداء و زخمیوں کا پاکیزہ خون  رنگ لائے گا اور انکی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ کارکنان کی والہانہ قربانیوں کے سبب ہمیشہ تحریک ہر میدان میں سرخرو ٹھہری۔ تحریک لبیک یارسول اللّٰہﷺ پاکستان نے ہمیشہ بات چیت اور افہام وتفہیم سے مسائل حل کرنے پر زور دیا لیکن بدقسمتی سے ہماری پیشکش کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا اور جبر و تشدد کا راستہ اختیار کر کے سیدھے فائر کھول کر نہتے کمزور پرامن کارکنان و شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا جو کہ قومی المیہ ہے اور باعث مذمت ہے۔تحریک لبیک کے تمام مطالبات بالخصوص قائدین تحریک وامیر تحریک کو مقررہ مدت میں رہا نہ کیا گیا تو ناموس رسالت مارچ اسلام آباد کی جانب رواں دواں رہے گا۔ تحریک اپنی پرامن جدوجہد آئینی وقانونی لحاظ سے جاری رکھے گی اور اپنے حقوق حاصل کئیے بغیر کسی صورت واپس نہیں جائے گی۔