تعلیم میں ٹیکنالوجی کے کردار کی تشکیل ِنو
اسلام آباد (ویب نیوز )
مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ ٹیچنگ اور آن لائن انسٹرکشن کے روائتی بلینڈ سے آگے بڑھا جائے۔ہائی برڈ ماڈل، ڈیجیٹل انگیجمنٹ کے ساتھ اسکول کے اندر اور فاصلاتی تعلیم کی بہترین خصوصیات کو یکجا کرتا ہے۔یہ غیر منظم لرننگ کے فوری علاج سے کہیں بڑھ کر اور طلبہ کی متنوع ضروریات کو پورا کرنے کے لیے طلبہ کو محور بنانے کی سوچ فراہم کرتے ہوئے لرننگ کو بڑھانے کا ایک طریقہ ہے۔
ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی،لرننگ کے لیے ایک اہم سہولت کار رہی ہے اور اسے ہائی برڈ ماڈل میں معیاری تعلیم کو آگے بڑھانے میں بھی ایک اہم کردار ادا کرنا چاہیئے۔تعلیم دینے والے اس بات کو تیزی سے یقینی بنا رہے ہیں کہ جو کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں انھیں واضح ایجوکیشنل ٹرانسفارمیشنل پلانز کے ذریعے مستحکم کیا جائے۔ہمیں اس براعظم میں آگے بڑھنے کے لیے اسی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
آج تقریباً 50 فیصد ملازمتوں کے لیے کسی حد تک ڈیجیٹل مہارت کے عنصر کی ضرورت ہوتی ہے۔2030 تک یہ تناسب77 فیصد تک بڑھ جائے گا اور اس کے ساتھ بہت سی نئی ٹیکنالوجیز نہ صرف ملازمتوں کی اقسام کو تبدیل کر دیں گی بلکہ اس مہارت میں بھی تبدیلی لائیں گی جو ان میں کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ McKinsey کی اگست2021 کی Opportunity Youth رپورٹ اس کی تائید کرتی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ MENAP خطے میں نوجوانوں کی اگلی نسل کو بہت زیادہ تبدیل شدہ لیبر مارکیٹ میں داخل ہونا پڑے گا۔
پریس ریلیز کے مطابق آج طلبہ کو محض ایک ڈپلوما سے زیادہ کی ضرورت ہے: انھیں عملاً ڈیجیٹل سمجھ بوجھ اور حقیقی دنیا کی ایسی مہارتوں کی ضرورت ہے جو مستقبل میں انھیں ملازمت کے حوالے سے زیادہ اہل بنائیں۔نتیجتاً،ایجوکیشن سسٹمز کو ڈیجیٹل تعلیم اور مہارت کے ساتھ روائتیIQ کو پروان چڑھانا ہو گا اور طلبہ کو ایسی تخلیقی صلاحیتوں سے بھی آراستہ کرنا ہو گا،جن کی انھیں ایک ایسی عالمی معیشت میں آزادی کے ساتھ اختراع،تخلیق اور تعاون کے لیے ضرورت ہو گی جو تیزی سے سوچنے والے اور لچک دار ذہنوں کا تقاضا کرتی ہے۔