نئی دہلی (ویب ڈیسک)
دیوالی کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سموگ کی لپیٹ میں آ گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی شدید اسموگ کی لپیٹ میں رہا۔ دیوالی کے موقع پر پٹاخوں کی وجہ سے آلودگی پھیلی اور ہوا میں نقصان دہ پی ایم 2.5 پارٹیکلز کی تعداد اوسطاً 400 سے بھی زائد تھی۔آلودگی عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مقرر کردہ حد سے پندرہ گنا زیادہ تھی۔ عالمی اداروں کے مطابق رواں سال میں آلودگی کی یہ شرح سب سے زیادہ ہے۔ جو صحت مند لوگوں کے لیے بھی سانس لینے میں دشواری کا باعث بن سکتی ہے۔ نئی دہلی میں تمام عالمی دارالحکومتوں کی نسبت ہوا کا معیار سب سے خراب ہے۔ اس کے باوجود یہاں دیوالی کا تہوار پٹاخے چھوڑ کر اور آلودگی پھیلا کر کیاگیا۔بھارت کی اعلیٰ ترین عدالت نے دہلی میں پٹاخوں کی فروخت پر پابندی لگا رکھی تھی اور حکام نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ اس بار دیوالی بم پٹاخوں کے بغیر منائیں۔تاہم اس پر موثر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ماہرین نے کہا کہ تقریباً 20 ملین آبادی والے شہر میں پی ایم 2.5 کی اوسط 706 مائیکرو گرام تھی۔ عالمی ادارہ صحت 5 مائیکرو گرام کی سالانہ اوسط سے زیادہ غیر محفوظ سمجھتا ہے۔واضح رہے کہ فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کے سب سے آلودہ 30 شہروں میں سے 22 بھارت میں ہیں۔