اسلام آباد (ویب ڈیسک)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فراڈ سے متاثرہ شہری کو 8 لاکھ روپے کی گمشدہ رقم واپس کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے وفاقی بینکنگ محتسب کے فیصلے کے خلاف سونیری بینک کی اپیل مسترد کر دی اور بینک کو فراڈسے متاثرہ شہری کو اس کی گمشدہ رقم مزید کسی تاخیر کے بغیر فوری طورپر ادا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ صدر مملکت نے اس ضمن میں جاری اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ اس کیس میں چونکہ بینک انتظامیہ کی جانب سے بد انتظامی اور بے ضابطگی ثابت ہوئی ہے۔ جبکہ بینکینگ محتسب کی طرف سے بھی بینک کو فراڈ کی اس شکایت پر اپنی صفائی پیش کرنے کا بھر پور موقع دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق شکایت کنندہ محمد دانش نسیم نے 22-10-2018 کو  سونیری بینک کی سرگودہا روڈ شیخوپورہ برانچ میں اکائونٹ کھو لا اور اس وقت بینک منیجر کو اکائونٹ میں جمع کرنے کے لئے 20لا کھ روپے یعنی 2 ملین روپے دیئیتاہم بینک منیجر نے 20 لاکھ کی ایک رسید دینے کی بجائے 5، 6 اور 9 لاکھ کی تین الگ الگ رسیدیں دے دیں ۔ شکایت کنندہ یعنی اکائونٹ ہولڈر نے 20 لاکھ روپے کی ایک ہی رسید دینے پر اصرارکیاتھا ۔ بعدازاں جب شکایت کنندہ نے بینک سے اپنی رقم نکلوانا چاہی تو اسے بتایا گیا کہ اکائونٹ میں مطلوبہ رقم موجود نہیں ہے جس پر شکایت کنندہ اکائونٹ ہولڈر نے بینک کے متعلقہ اعلی  حکام کو 20 لاکھ کی جمع کروائی گئی رقم کی رسیدوں کے ہمراہ درخوستیں دیں تاہم کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس پر رقم واپس نہ ملنے پر شہری نے وفاقی بینکنگ محتسب سے رجوع کیا  جس کی کارروائی کے  دوران ثابت ہوا کہ جمع کروائی گئی رقم کی رسیدیں بالکل صحیح اور اصلی ہیں اور ان پر اس وقت کے سابق بینک منیجر کے دستخط اور مہریں بھی اصلی ہیں۔وفاقی بینکنگ محتسب نے فراڈ ثابت ہونے پر سو نیری بینک کو رقم واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔ سونیری بینک نے وفاقی بینکنگ محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت سے اپیل کی تاہم صدر مملکت نے وفاقی بینکنگ محتسب کے فیصلے کو برقرار رکھا اور اور بینک کو فراڈسے متاثرہ شہری کو اس کی گمشدہ رقم مزید کسی تاخیر کے بغیر فوری طورپر ادا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ قانون کے تحت بینکنگ محتسب بینکوں کی بد انتظامی، بے ضابطگیوں اور حکام کی بد عنوانی میں تفتیش کرنے اور حکم جاری کرنے کا مجاز ہے ۔