قازقستان پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ د ینے کا خواہاں ہے۔ یرزن کسٹافین
قازقستان کے سرمایہ کار پاکستان میں جوائنٹ وینچرز و سرمایہ کاری پر توجہ دیں۔ شکیل منیر
پاکستان قازقستان کو اہم مارکیٹوں میں آسان رسائی فراہم کر سکتا ہے۔ جمشید اختر شیخ
پاکستان اور قازقستان براہ راست پروازیں شروع کرنے پر غور کریں۔ فہیم خان

اسلام آباد (ویب نیوز  )

پاکستان میں تعینات قازقستان کے سفیر یرزن کسٹافین نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کا خواہاں ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون میں اضافہ پورے وسطی ایشیائی خطے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کی موجودہ سطح ان کی صلاحیت سے بہت کم ہے لہذاانہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دو طرفہ تجارت کے فروغ کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے دونوں ممالک نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط کو فروغ دینے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان انضمام اور روابط کو فروغ دینے سے خطے میں کاروبار اور اقتصادی تعاون کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری رابطوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے پاک قازق بزنس کونسل کے قیام پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان کے صدر نے وزیراعظم عمران خان کی دعوت قبول کر لی ہے اور وہ آئندہ چند ماہ میں پاکستان کا دورہ کریں گے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔


اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد شکیل منیر نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان کے مابین دو طرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں کیونکہ دونوں ممالک کئی شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل سے پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ اور سرمایہ کاری کا علاقائی مرکز بن جائے گا لہذا یہی مناسب وقت ہے کہ قازقستان کے سرمایہ کا ر پاکستان میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے پر توجہ دیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط کو فروغ دینے کے لیے پاک قازق جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قیام کی تجویز پیش کی جسے سفیر نے بہت سراہا۔
آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر جمشید اختر شیخ نے کہا کہ پاکستان کی تاجر برادری قازقستان کے ساتھ کاروباری تعاون کے تمام ممکنہ شعبوں سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت قازقستان سمیت وسطی ایشیائی ریاستوں اور بحیرہ عرب کے درمیان مختصر ترین رسائی فراہم کرتی ہے لہذا پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینا قازقستان کے لیے انتہائی فائدہ مند ہوگا۔
آئی سی سی آئی کے نائب صدر محمد فہیم خان نے کہا کہ بہت سی پاکستانی مصنوعات بشمول ماربل اینڈ گرینائٹ، فارماسیوٹیکل، آلات جراحی، آئی ٹی، پھل اور سبزیاں، چاول، ٹیکسٹائل، کھیلوں کا سامان اور چمڑے کی مصنوعات قازقستان کی مارکیٹ میں مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں۔ انہوں نے تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان اور قازقستان کے درمیان براہ راست فضائی روابط قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
فاطمہ عظیم، شیخ محمد اعجاز، محمد شبیر، خالد محمود، راجہ محمد امتیاز، اختر حسین، چوہدری اشرف فرزند اور خالد چوہدری نے بھی اس موقع پر پاکستان اور قازقستان کے درمیان باہمی تجارتی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مفید تجاویز پیش کیں۔