ایک اچھا استاداور بہترین محقق ہی اپنی مہارت، قابلیت سے علم کی شمع کو روشن کرکے جہالت کے اندھیروں کو دو رکرکے تعلیمی ترقی میں کردار ادا کرسکتا ہے‘وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد
ڈیرہ اسماعیل خان( ویب نیوز )
ایک اچھا استاداور بہترین محقق ہی اپنی مہارت، قابلیت سے علم کی شمع کو روشن کرکے جہالت کے اندھیروں کو دو رکرکے تعلیمی ترقی میں کردار ادا کرسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمدنے گومل یونیورسٹی کی فیکلٹی آف فارمیسی کے شعبہ گومل سینٹرآف فارماسیوٹیکل سائنسز(جی سی پی ایس) کے زیر اہتمام ہونیوالی پہلی ریسرچ ڈے کی تقریب کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ تمام شعبہ جات کے ڈینز،رجسٹرار، ڈائریکٹر ٹانک کیمپس،مختلف شعبہ جات کے سربراہان، اساتذہ‘ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ریسرچ ڈے کے موقع پر فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز، انسٹیٹیوٹ آف کیمیکل سائنسز اور گومل سنٹر آف بائیو کیمسٹری اینڈ بائیو ٹیکنالوجی کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے ریسرچ کرنیوالے تقریبا 50طلباء نے حصہ لیا۔ تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر آصف نواز نے ادا کئے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ ریسر چ ڈے کے حوالے سے ہونیوالا آج کا پروگرام ریسرچ کے طلباء کی رہنمائی کیلئے شروعوات ہے بلکہ میں تو کہوں گا کہ تمام شعبہ جات یونیورسٹی میں کانفرنس،ریسرچ اور ورکشاپ لازمی کروائیں کیونکہ اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد سے آپ کے پاس مشہور و معروف محققین‘ سائنسدان آئینگے اور وہ آپ کو تحقیق اور انڈسٹری کے نئے رجحانات کے بارے میں آگا ہ کریں گے جس سے گومل یونیورسٹی کے طلباء دور جدید میں علم و تحقیق کے حوالے سے ہونیوالی ترقی کے بارے میں جان سکیں گے اور انہیں عملی زندگی میں بھی اس کا فائدہ ہوگا۔اور یہ سب گومل یونیورسٹی کے سربراہان، سینئر اساتذہ کی کوششوں اور محنت سے ہوگا کیونکہ اساتذہ ہی تعلیمی اداروں کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں نے گومل یونیورسٹی میں بطوروائس چانسلر اپنے عہدے کاچارج سنبھالا تو یہاں پر اکثر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء 2بجے گھروں کو چلے جاتے تھے جبکہ گومل یونیورسٹی میں اللہ پاک کے کرم سے بے تحاشا وسائل، لیبارٹریز، فیکلٹی سب دستیاب ہیں جو میرے لئے نہایت ہی حیران کن تھاکہ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء تحقیق میں بہت پیچھے ہیں۔ ڈاکٹر افتخار احمد نے مزید کہا کہ میں خود ایک استادہوں اور ادنیٰ محقق ہوں اور مجھے اس پر فخر ہے اور میں بہتر جانتا ہوں کہ استاد کا کیا کام ہے اور ایک محقق کا کیا کام ہے۔لہٰذا میں نے یہاں پرفیکلٹی ممبران کی تمام ضروریات کو پورا کرتے ہوئے کام شروع کیا اور آج مجھے یہ سن کر خوشی ہو رہی ہے کہ گومل یونیورسٹی میں لیبارٹریز میں تحقیق کا کام دفتری اوقات کے بعد بھی دیر شام تک جاری رہتا ہے جو انشاء اللہ گومل یونیورسٹی کی ترقی و خوشحالی کا باعث بنے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف فارمیسی پروفیسر ڈاکٹر حلیم شاہ نے کہا کہ آج گومل یونیورسٹی میں پہلے ریسرچ ڈے کا کامیاب انعقاد پر خوشی ہو رہی ہے۔ جس میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء نے اپنی تعلیمی تحقیق (ریسرچ)کو پوسٹر کے ذریعے گومل یونیورسٹی کے پروفیسرز کے سامنے پیش کیا جنہوں نے ان کی تعلیمی تحقیق میں مزید رہنمائی کی اوران کے کام کو سراہا۔ڈائریکٹر جی سی پی ایس ڈاکٹر عدنان امین نے کہا کہ اس طرح کی تقریبات سے گومل یونیورسٹی میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء کی ریسرچ میں مزید بہتری‘ نکھار اور سیکھنے کا موقع ملے گااور ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء اپنی ڈگری کے حصول کے بعد اپنے متعلقہ شعبہ میں کامیابی کے جوہر دکھاتے ہوئے اپنا، اپنے علاقے اور خصوصا گو مل یونیورسٹی کا نام روشن کریں گے۔ریسرچ ڈے کے موقع پر وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے شعبہ گومل سینٹرآف فارماسیوٹیکل سائنسزکی لیبارٹریز کا بھی دورہ کیااورایم فل، پی ایچ ڈے کے طلباء کے ریسرچ کے حوالے سے لگائے گئے پوسٹر کا معائنہ کیا اور طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے ان کے کام اور ان کے سپروائزر کی محنت کو خوب سراہا۔ آخر میں بہترین طلباء میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔