ایکسپریس وے کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا، 56 ٹیسٹ میں سے صرف 29 پاس ہوئے ،آڈٹ رپورٹ

 پشاور کراچی موٹروے کے ملتان سکھر سیکشن کی تعمیر میں بھی 2 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا

 نیسپاک اور ایم اینڈ آئی رپورٹ نے ایکسپریس وے کو کلیئرکردیا ،سیکرٹری مواصلات

 پبلک اکائونٹس کمیٹی کی معاملہ دوبارہ محکمانہ اکائونٹس کمیٹی میں لے جانے کی ہدایت

 اسلام آباد (ویب ڈیسک)

حویلیاں حسن ابدال ایکسپریس وے کی تعمیر میں چار ارب روپے جبکہ پشاور کراچی موٹروے کے ملتان سکھر سیکشن کی تعمیر میں بھی 2 ارب روپے  کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزارت مواصلات کے آڈٹ اعتراضات پر غور کیا گیا، اجلاس میں پیش کی گئی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ حویلیاں حسن ابدال ایکسپریس وے کی تعمیر میں چار ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ایکسپریس وے کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایکسپریس وے کی تعمیر کے بعد 56 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے صرف 29 پاس ہوئے۔ سیکرٹری مواصلات نے کہا کہ نیسپاک اور ایم اینڈ آئی رپورٹ نے ایکسپریس وے کو کلیئر کردیا ہے۔ رپورٹ کو دیکھتے ہوئے پبلک اکائونٹس کمیٹی نے معاملہ دوبارہ محکمانہ اکائونٹس کمیٹی میں لے جانے کی ہدایت کردی۔پی اے سی اجلاس میں پشاور کراچی موٹروے کے ملتان سکھر سیکشن کی تعمیر میں بھی 2 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا، آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایکنیک نے 240 ارب روپے کا پی سی ون منظور کیا، منصوبہ 294 ارب روپے میں مکمل ہوا۔