سانحہ سیالکوٹ: علما ء کا جمعہ کو یوم مذمت منانے کا اعلان

واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے، متاثرہ خاندان کو معاوضہ ادا کیا جائے، مفتی تقی عثمانی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

ملک کے مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے سانحہ سیالکوٹ کی مذمت اور سری لنکن حکومت و عوام سے تعزیت کرتے ہوئے جمعہ کو یوم مذمت منانے کا اعلان کردیا۔علما ء کے وفد نے اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات کی ،ملاقات کے بعد سری لنکن ہائی کمیشن اسلام آباد کے باہر دیگر علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، سیاسی جماعتوں سمیت ہر مکاتب فکر کے علما نے واقعے کی مذمت کی، ہم سری لنکن ہائی کمیشن، حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کرتے اور ان کے غم میں برابر شریک ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے اور حکومت سے درخواست ہے کہ متاثرہ خاندان کو معاوضہ ادا کرے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سری لنکن ہائی کمشنر سے آکر ملاقات کرکے اپنے جذبات پہنچائے، یہ ایسا سانحہ ہے جس پر پورے ملک نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور سری لنکا ہمارا برادر ملک ہے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے اور اس ظالمانہ فعل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سربراہ قاری حنیف جالندھری کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے، ہم یہاں اظہار یکجہتی و ہمدردی کے لیے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علمائے کرام 10 دسمبر بروز جمعہ کو یوم مذمت کے طور پر منائیں گے اور تمام مساجد و امام بارگاہوں میں اس سانحے کی مذمت کی جائے گی۔شیعہ علما کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ پوری قوم کی نمائندگی ہم یہاں کر رہے ہیں، ہم متاثرہ خاندان اور سری لنکا کے پاس تعزیتی پیغام کے ساتھ آئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس شدت پسندی کی مذمت کرتے ہیں، یہ شدت پسندی پاکستان اور اسلام کے ساتھ دشمنی ہے۔بعد ازاں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام، مفتیان، عظام و مشائخ کی پریس انفرنس کا اعلامیہ جاری کیا۔