تامل ناڑوہیلی کاپٹر حادثہ:بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف بپن راوت اہلیہ سمیت ہلاک

جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ سمیت 13 افراد حادثے میں ہلاک ہوچکے ،بھارتی فضائیہ کی تصدیق

مودی نے حادثے پر دفاعی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

نئی دہلی(ویب  نیوز) بھارتی ریاسست تامل ناڈو میں ہیلی کاپٹر حادثے میں بھارتی مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اہلیہ اور دیگر گیارہ افراد سمیت ہلاک ہوگئے ہیں،بھارتی فضائیہ نے جنرل بپن راوت کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ سمیت 13 افراد حادثے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹرمیں بھارت کے چیف آف ڈیفنس جنرل بپن راوت کے علاوہ اہلخانہ اور سٹاف کے  14 افراد سوار تھے جن میں مسز مدھو لیکا راوت، بریگیڈیئر ایل ایس لڈر، لیفٹیننٹ کرنل ہرجندر سنگھ ، نائیک گرسیوک سنگھ، نائیک جتندر کمار، لانس نائیک ویوک کمار اور دیگرشامل ہیں۔ ہیلی کاپٹر کوئمبا طور اور سلر کے مابین حادثے کا شکار ہوا۔بھارتی فضائیہ نے جنرل بپن راوت کی ہلاکت کی تصدیق  کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ سمیت 13 افراد حادثے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔بھارتی ایئر فورس کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا گیا کہ بپن راوت کا فوجی ہیلی کاپٹر ریاست تامل ناڈو میں گر کر تباہ ہوا،

 

حادثے میں بپن راوت ور اہلیہ مدھو لاکاراوت اور عملے کے 11افراد چل بسے،13افراد کی شناخت کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا،بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈی ایس ایس سی پر ڈائریکٹنگ اسٹاف گروپ کپٹن ورون سنگھ ایس سی بھی زخمی ہیں اور وہ اس وقت  ملٹری ہسپتال ویلنگٹن میں زیر علاج ہیں۔بھارتی فضائیہ نے کہا کہ جنرل بپن راوت ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج ولنگٹن(بیلگری ہلز)میں اسٹاف کورس کے اساتذہ اور طلبہ سے خطاب کے لیے جا رہے تھے۔بیان میں کہا کہ دوپہر کے قریب بھارتی فضایہ کا ایم آئی-17 وی فائیو ہیلی کاپٹر عملے کے 4 افراد اور دیگر مسافروں کو لے کر جار رہا تھا اور تامل ناڈو میں کونور کے قریب حادثے کاشکار ہوا۔ ۔ہیلی کاپٹر کے ملبے سے 13 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں، مقامی حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ کے مقام پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ بھارتی فضائیہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر حادثے کی تصدیق کرکے کہاگیا ہے کہ بھارتی چیف آف سٹاف جنرل بپن راوت کا ایم آئی 17 وی فائیو ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا، حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ایک بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی فوجی افسران جائے وقوع پر پہنچ گئے جبکہ مقامی لوگوں نے 80 فیصد جھلسنے والی 2 لاشوں کو مقامی اسپتال منتقل کیا۔سابق بھارتی آرمی چیف جنرل جے جے سنگھ نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاشیں جھلسی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ان کی شناخت میں مشکل پیش آرہی ہے۔رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے علاوہ ہیلی کاپٹر میں ڈیفنس اسسٹنٹ، سیکیورٹی کمانڈوز اور فضائیہ کے دیگر اہلکاروں کے علاوہ ان کے خاندان کے کچھ اراکین سمیت 14 افراد سوار تھے۔ہیلی کاپٹر جنگلات کے درمیان تباہ ہوا جس کے باعث ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچنے میں ریسکیو ورکرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ہیلی کاپٹر دوپہر 12 بج کر 20 منٹ پر تباہ ہوا جس کی اطلاع مقامی افراد نے ضلعی انتظامیہ کو دی جس کے بعد دفاعی اسٹیبلشمنٹ کو اس کا علم ہوا۔جائے حادثہ سے موصول ہونے والی فوٹیج میں کچھ جھلسی ہوئی لاشیں دیکھی جا سکتی تھیں جنہیں مقامی افراد نے نکالا۔

واضح رہے کہ جنرل بپن راوت بھارت کے آرمی چیف تعینات رہے ہیں اور 31 دسمبر 2019 کو عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے، بھارتی وزیراعظم نے انہیں ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس مقرر کیا تھا،مودی حکومت نے دسمبر 2015 میں جنرل راوت کو دو سینئر افسران کو ہٹا کر آرمی چیف مقرر کیا تھا۔راوت کا تعلق ایک فوجی خاندان سے ہے جن کی کئی نسلیں بھارتی مسلح افواج میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔جنرل راوت نے 1978 میں فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کے طور پر شمولیت اختیار کی، انہوں نے بھارت کے زیر قبضہ کشمیر اور چین کی سرحد سے متصل لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ افواج کی کمانڈ بھی کی۔انہوں نے بھارت کی شمال مشرقی سرحد پر شورش کم کرنے اور ہمسایہ ملک میانمار میں سرحد پار سے انسداد بغاوت آپریشن کی نگرانی میں اہم کردار ادا کیا، بپن راوت کو مودی حکومت کے قریب سمجھا جاتا ہے۔63 سالہ جنرل بپن راوت نے بھارت کے آرمی چیف کے فرائض سرانجام دینے کے بعد 31 دسمبر 2019 کو بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا منصب سنبھالا تھا۔اس سے قبل 3 فروری 2015 کو جب وہ لیفٹیننٹ جنرل تھے تو اس وقت بھی ہیلی کاپٹر کے حادثے کا شکار ہوئے تھے تاہم جب وہ محفوظ رہے تھے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ  آج جمعرات کو پارلیمنٹ میں واقعے کے حوالے سے بیان دیں گے۔علاوہ ازیں بھارتی ائیر فورس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے۔دوسری طرف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد کابینہ کمیٹی برائے سیکیورٹی کا اہم اجلاس طلب کرلیا۔خیال رہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد 31 دسمبر 2019 کو ریٹائر ہوئے تھے لیکن مودی سرکار نے انہیں بھارت کی مسلح افواج کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف مقرر کیا تھا