پاکستان کی مقبوضہ کشمیرمیں مزید3کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت

بین الاقوامی برادری  بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے،ترجمان دفتر خارجہ

اسلا م آباد( ویب  نیوز)پاکستان نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں شوپیاں کے علاقے میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں مزید تین کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔قابض بھارتی فوج نے یکم اکتوبر2021 سے اب تک جعلی مقابلوں اورمحاصرے اورتلاشی کی نام نہاد کاررائیوں میں کم سے کم چالیس کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں فوجی کارروائیاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی انتہاپسند حکومت سے متاثر ہندوتوا کے مسلمانوں کے خلاف انتہاپسند عزائم کا مظہر ہیں۔۔ سفاکانہ رویے اور انسانی حقوق وانسانیت سے متعلق عالمی قانون کی خلاف ورزیوں کے علاوہ قابض بھارتی افواج شہداکے جسد خاکی بھی ان کے خاندانوں کو واپس کرنے سے انکاری ہیں۔ترجمان نے کہا کہ یہ امر بھی قابل مذمت ہے کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے حکام نے گزشتہ کئی ہفتوں سے کشمیریوں کو تاریخی جامعہ مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کے بنیادی مذہبی حقوق سے انکار کر دیا ہے۔ترجمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں جاری، منظم اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کی تحقیقات کی متقاضی ہیں جس کی سفارش انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی سال 2018 اور 2019 کی رپورٹس میں کی گئی۔ترجمان نے اس کے لئے بھی عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازعے کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ خطے میں پائیدار اور امن و استحکام یقینی بنایا جا سکے۔