بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں گرین یوتھ موومنٹ کلب کی کابینہ کی تقریب حلفب برداری
ماحول کے تحفظ میں نوجوان بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی
اسلام آباد (ویب نیوز )
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے گرین یوتھ موومنٹ کلب کی کابینہ نے یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں منعقدہ ایک تقریب میں حلف اٹھا لیا۔
کابینہ میں آبی تحفظ، شجرکاری، توانائی کے تحفظ، صفائی ستھرائی اور ماحولیاتی سیاحت کے موضوعات کے حساب سے ذمہ داریاں طالبات کو دی گئی ہیں جب کہ کابینہ کی عہدیدار صدر، نائب صدر، جوائنٹ سیکریٹری، فنانس سیکریٹری اور میڈیا سیکریٹری کے عہدوں پر فائز ہوں گی۔
تحریک کی افتتاحی تقریب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے خطاب کیا جنہوں نے ماحول کے تحفظ کے لیے نوجوانوں کی زیادہ سے زیادہ اور فعال شمولیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کرہ ارض کی بہتری اور اس کے ماحول کی حفاظت کے لیے نوجوانوں کا رضاکارانہ کام موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے ثمر آور ثابت ہو گا۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ماحولیات اور موسمیاتی تحفظ کے حکومتی اقدام کا حصہ بنیں اور اس مقصد میں فعال کردار ادا کریں۔
سینیٹر فوزیہ ارشد نے مہمان اعزازکی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریب میں سینکڑوں طالبات کی شرکت اس مہم کی کامیابی کی علامت ہے کیونکہ تحفظ ماحولیات میں خواتین کا کردار بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے دوسرے لوگوں کی طرح ہماری قوم کو بھی ماحولیاتی آلودگی کے چیلنج کا سامنا ہے اور اس ملک کے نوجوان ہی اس چیلنج سے نمٹنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کی جانب سے اس اقدام کے لیے تقریباً 140 یونیورسٹیوں کی خصوصی معاونت ایک قابل تعریف ا قدام ہے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ پارلیمنٹ کے ایوان ماحول کے تحفظ کے لیے نوجوانوں کے خیالات اور اقدامات کی حمایت کے لیے دستیاب ہوں گے۔
یونیورسٹی کے نائب صدر تدریسی مور ڈاکٹر ایاز افسر نے کہا کہ موجودہ حکومت کا نوجوانوں کے ذریعے کرہ ارض اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنا حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی اور اس کے پائیدار استعمال کے لیے اجتماعی اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فطرت کو بچانے کے لیے انسانوں کو اپنے رہن سہن کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر اپنا مسقبل صاف اور روشن بنانے کی ضرورت ہے۔
اپنے استقبالیہ کلمات میں ڈاکٹر محمد عرفان، ڈین فیکلٹی آف بیسک اینڈ اپلائیڈ سائنسز نے کہا کہ ہمیں فطرت کے ساتھ زندگی گزارنے کا فن سیکھنا ہو گا جو کہ ماحول کو محفوظ رکھنے اور ماحولیات کے تحفظ کی ذمہ داری سے متعلق اسلامی تعلیمات میں پنہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ماحولیات کے تحفظ کا حامی ہے اور اپنے قدرتی وسائل اور آب و ہوا کا خیال رکھنا ہماری مذہبی اور سماجی ذمہ داری سے ہے۔ انہوں نے ماحولیات کے تناظر میں پائیدار ترقی پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے فیکلٹی کے سفر اور سبز اور صاف پاکستان کے لیے اس کے اقدامات پر بھی بات کی۔
ڈاکٹر سمیہ چغتائی، اسٹوڈنٹس ایڈوائزر خواتین کیمپس نے اپنے خطاب میں یونیورسٹی میں اس اقدام کے آغاز کے مقاصد کو بیان کیا اور خاص طور پر شعبہ ماحولیاتی سائنس کی لیکچرر اور اس اقدام کے لیے فوکل پرسن سارہ عامر کے ٹیم ورک کو سراہا۔اس تقریب کا اہتمام شعبہ ماحولیاتی سائنس(خواتین کیمپس) اور خواتین کیمپس کے اسٹوڈنٹس ایڈوائزر آفس نے کیا تھا جبکہ تقریب کا انعقاد کامیاب جوان پروگرام اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کیشتراک سے کیا گیا تھا۔