اسلام آباد (ویب نیوز)

صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی کی ہدایت پر ایک اعلیٰ سطح کمیٹی نے گزشتہ منگل کو زلزلے کے جھٹکوں کے بعد کچھ طلبہ گروپوں کی جانب سے ٹرن اسٹائل گیٹس کو نقصان پہنچانے کے معاملے کا ایک اجلاس میں جائزہ لیا۔ نائب صدر انتظامی و مالیاتی امور ڈاکٹر نبی بخش جمانی کی سربراہی میں نیو کیمپس میں ہونے والے اجلاس میں کیمٹی نے سفارش کی کہ جو طلبہ یونیورسٹی کے قیمتی اثاثوں کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں ان سے پوچھ گچھ کی جائے اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ملوث طلبا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اجلاس میں ہاسٹلز میں حفاظتی امور اور سیکورٹی کے امور کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ کچھ پریشر گروپس نے صرف ہاسٹل میس اور ہاسٹل کی سیٹوں پر غیر قانونی قبضے کی غرض سے اپنے ناجائز اور غیر قانونی مقاصد حاصل کرنے کے لیے ہاسٹلز میں گیٹ بندش کا جعلی مسئلہ کھڑا کیا۔

اجلاس میں تمام نائب صدور، ڈینز، ڈائریکٹر جنرلز، ڈائریکٹرز، پرووسٹ (مرد و خواتین)، طلباء کے مشیر (مرد و خواتین)، سیکورٹی کنسلٹنٹ اور کمیٹی کے دیگر متعلقہ عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر سٹیک ہولڈرز سے 21 مارچ 2023 کو پیش آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کے بعد یونیورسٹی ہاسٹلز کے ایگزٹ گیٹس پر پیش آنے والے معاملے کی واقعے پر تفصیلی بریفنگ لی گئی۔
نائب صدر جامعہ نے سوشل میڈیا پر وائرل مواد کو دیکھنے کے بعد جو طلبہ گروپوں کی جانب سے ادارے کو بدنام کرنے کے لیے پھیلایا گیا، تمام ڈینز اور ڈائریکٹرز اور سیکورٹی افسران سے کہا کہ وہ اس واقعہ کے بارے میں اپنی رائے دیں جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹل کی سیٹوں اور طلباء کے میس سسٹم کو بہترین بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں جس کے بعد غیر قانونی قابضین اور کچھ طلبہ گروپ انتظامیہ کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں، طلبہ گروپ ہاسٹل کی میس بند کرنے اور ہاسٹل کے داخلی اور خارجی راستوں پر طلبہ کے کارڈز کی تصدیق روکنے کے لیے دباؤ ڈالتے رھے۔. انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ تقریباً آدھے گھنٹے کے زلزلے کے جھٹکوں کے بعد پیش آیا، زلزلے کے آدھے گھنٹے بعد طلباء گروپوں نے یونیورسٹی کے ہاسٹل بلاکس میں ہاسٹل بورڈرز کی حفاظت کے لیے نصب مہنگے کمپیوٹرائزڈ شناختی ٹرن اسٹائل گیٹس کو نقصان پہنچایا۔

میٹنگ کے دوران شرکاء نے کہا کہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو طلبہ گروپوں کی جانب سے اسکرپٹڈ ایکشن کے خلاف سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔ جبکہ انہوں نے طلباء اور ملازمین کی حفاظت کے لیے سال میں ایک یا دو بار ایسی فرضی مشقیں کرانے کی بھی سفارش کی تاکہ کسی بھی ایمرجنسی صورت حال سے نمٹا جا سکے۔

نائب صدر نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے صدر جامعہ کے ویژن کی روشنی میں ایسے اقدامات کیے ہیں تاکہ کیمپس میں طلباء کو پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔

اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام حقائق کو کسی بھی قسم کے اندرونی یا بیرونی دباؤ کے بغیر منصفانہ طریقے سے شناخت کیا جانا چاہیے کیونکہ اس معاملے کو کچھ پریشر گروپس نے سیاسی رنگ دیا ہے۔
کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ جو لوگ اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور کیمپس کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور منگل کو پیش آنے والے اس واقعے میں ملوث پائے گئے ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ہاؤس کی طرف سے یہ معاملہ طلبا کی نظم و ضبط کمیٹی کو بھی بھیجا گیا تاکہ سیکورٹی حکام کے تعاون سے معاملے کی تحقیقات کی جا سکیں۔

اجلاس میں یہ بھی سفارش کی گئی کہ پاس آؤٹ ہونے والے طلباء اگر ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں یا بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں کے دوران اکسانے کی کوشش کرتے ہیں یا یونیورسٹی کے خلاف ایسی سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کی بھی تحقیقات کی جائیں گی اور ان کی ڈگریاں منسوخ کرنے پر بھی غور کیا جائے گا۔

نائب صدر جامعہ نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے صدر جامعہ کی ہدایت کے مطابق کیمپس اور ہاسٹلز میں طلبہ کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے پہلے ہی اہم اقدامات کیے ہیں اور اس سلسلے میں متعلقہ شعبہ جات سے کہا گیا ہے کہ وہ انتظامیہ کو وقتاً فوقتاً رپورٹ پیش کریں۔ صدر جامعہ نے ہدایت کی کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے سے پہلے اس واقعہ پر ایک جامع رپورٹ تیار کی جائے۔