بھارت:پنجاب میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے مودی سڑک پر پھنسے رہے

نئی دہلی(ویب  نیوز)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پنجاب میں کسانوں کے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے 20 منٹ تک بارش میں سڑک پرپھنسے رہے جسے ناقص سیکیورٹی انتظام قراردیاجارہا ہے۔یاد رہے پنجاب میں علیحدہ وطن کے لئے سکھوں کی تحریک چل رہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مودی بھارت کی شمالی ریاست میں ایک یادگار پر جا رہے تھے کہ مظاہرین نے راستہ بند کر دیا۔ مظاہرین بھارتی حکومت میں شامل ایک وزیر کے استعفی کا مطالبہ کر رہے تھے جس کے بیٹے پر کسانوں کو گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کا الزام ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ وزیر اعظم کی سیکورٹی میں ایک بڑی کوتاہی تھی۔مودی نے ریاستی انتخابات سے قبل فیروز پور شہر میں ایک ریلی سے بھی خطاب کرنا تھا لیکن وزارت داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم کا قافلہ ناقص سیکورٹی کی وجہ سے واپس ہوائی اڈے کی طرف چلا گیا۔مظاہرین وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے استعفی کا مطالبہ کر رہے تھے جن کے بیٹے پر اکتوبر میں آٹھ افراد کے قتل کا الزام ہے جن میں زیادہ تر احتجاج کرنے والے کسان تھے۔مودی بدھ کی صبح بھٹنڈا ہوائی اڈے پر پہنچے اور انہیں ایک قومی یادگار اور بعد میں ہیلی کاپٹرکے ذریعے ریلی کے لیے جانا تھا۔لیکن خراب موسم کی وجہ سے سفر میں تاخیر ہوئی اور کم روشنی کی وجہ سے قافلہ باالآخر سڑک کے ذریعے روانہ ہو گیا۔احتجاج کی وجہ سے قافلہ یادگار سے 30 کلومیٹر ( 18 میل) دور سڑک پر پھنس گیا۔وزارت داخلہ نے کہا کہ اس نے سنگین سیکورٹی غلطی پر پنجاب حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔