پی ٹی سی ایل اور ایس سی او کے درمیان مفاہمتی یاد داشت پر دستخط
ملک بھر بالخصوص آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹیلی کام خدمات بڑھانے کے لئے باہمی مواقع تلاش کئے جائیں گے

اسلام آباد (ویب نیوز )

پاکستان ٹیلی کمیونکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے اسپیشل کمیونکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے ساتھ مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کئے ہیں۔ اس معاہدہ پر دستخط پی ٹی سی ایل ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں کئے گئے جس کے تحت پاکستان بھر بالخصوص آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں ٹیلی کام خدمات میں اضافے کے لئے شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کئے جائیں گے۔

اس تقریب میں پی ٹی سی ایل اور یوفون کے پریذیڈنٹ اور گروپ سی ای او، حاتم بامطرف اور ڈی جی ایس سی او میجر جنرل محمد شاہد صدیق سمیت دونوں اداروں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

یہ مفاہمتی یاد داشت صف اول کے ٹیلی کام اداروں کے درمیان تعاون میں سہولت فراہم کرے گی جس سے انکی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور بالخصوص آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے دور دراز پہاڑی خطوں سمیت ملک بھر میں ٹیلی کام خدمات میں اضافہ ہو گا۔ اس انتظام کی بدولت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں اپنے 3500 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کے ذریعے پی ٹی سی ایل کی فکسڈ وائرلیس ایکسس (ایف ڈبلیو اے) سروس کے آغاز کے لئے نیٹ ورک شیئرنگ اور ایس سی او کے بیک ہال سپورٹ کی سہولت میسر ہوگی۔


ٹیلی کام آپریٹرز باہمی بنیادوں پر بلاتعطل اعلیٰ معیار کی خدمات یقینی بنانے اور کنٹونمنٹس اور ایسے دیگر مقامات کے لئے نیٹ ورکس کی رسائی مشترکہ طور پر قائم کرنے کے لئے اپنے متعلقہ فائبر اثاثے بیک اپ کے طور پر پیش کرسکیں گے۔

مزید برآں، یہ کاروباری ادارے ملٹی آپریٹر ریڈیو ایکسس نیٹ ورک (موران)، سیلولر نیٹ ورک کی شیئرنگ کے ایکٹو ایلی منٹس، ڈیٹا نیشنل رومنگ اور دیگر وسیع اقسام کی آئی سی ٹی سہولیات سمیت مختلف باہمی منصوبوں کی ذمہ داری نبھائیں گے جس سے ان کی کارکردگی میں مزید بہتری کے ساتھ ساتھ وہ اپنے صارفین کو مسلسل اعلیٰ معیار کی ٹیلی کام خدمات فراہم کرسکیں گے۔

اس موقع پر پی ٹی سی ایل اور یوفون کے پریذیڈنٹ اور گروپ سی ای او، حاتم بامطرف نے کہا، "ہم ایس سی او کے ساتھ اشتراک پر خوش ہیں جس کی بدولت ہم اپنے صارفین کو اعلیٰ معیار کی مواصلاتی خدمات پیش کرنے کے باہمی عزم میں وسعت لاسکیں گے۔ ہم اکھٹے مل کر ملک میں خاص طور پر دور دراز خطوں میں موجود ڈیجیٹل کمی کا خلاء پر کریں گے جس سے وہاں کے لوگوں کو اپنی بھرپور صلاحیتوں کے اظہار میں مدد مل سکے گی۔”