سینیٹ قائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں سینیٹر عرفان صدیقی اور سینیٹر فیصل جاوئد میں شدید جھڑپ

ہم شہباز شریف کی تقریریں دکھاتے ہیں. گزشتہ حکومت عمران خان کی تقریریں نہیں دکھاتی تھی. فیصل جاوید

عمران خان کبھی لیڈر آف اپوزیشن نہ تھے۔ چھوٹے موٹے لیڈر آتے جاتے رہتے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی

عرفان صدیقی کی رکنیت چھوڑنے کی دھمکی

اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیتی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں بدھ کو اس وقت ماحول میں بہت گرما گرمی پیدا ہو گئی جب کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ ہم تو شہباز شریف کو دکھاتے ہیں لیکن گزشتہ حکومت عمران خان کی تقریریں نہیں دکھاتی تھی۔ اس پر کمیٹی کے رکن سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ ہر میٹنگ میں اس بات کا ذکر کرتے ہیں۔ شہباز شریف عوام کے ووٹ لے کر منتخب ہوئے ہیں اور اس وقت لیڈر آف دی اپوزیشن ہیں۔ اس پر چیئر مین کمیٹی فیصل جاوید نے کہا کہ عمران خان لیڈر تو تھے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ چھوٹے موٹے لیڈر آتے جاتے رہتے ہیں۔ جواب میں سینیٹر فیصل جاوید بولے کہ آ پ کے لیڈر اگر لندن کے ایون فیلڈ فلیٹس بیچ کر پیسے دے دیں تو پی ٹی وی کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپ اس فورم پر اس طرح کی گفتگو نہ کریں اور ذاتیات پر نہ اتریں ورنہ میں بھی بہت کچھ کہہ سکتا ہو جو میری عادت نہیں۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اپ نے ہمارے لیڈر کو چھوٹا موٹا کہا ہے۔ عرفان صدیقی نے جواب دیا کہ میں نے آپ کے لیڈر کا نام نہیں لیا نہ ہی بنی گالا کا حوالہ دیا ہے آپ فورا لندن فلیٹس تک پہنچ گئے ایسی باتیں آپ ٹی وی شوز یا پھر ایوان کے لئے رکھیں۔ کمیٹی کو اس سے پاک رکھیں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے وضاحت کرنا چاہی تو سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف آج بھی آپ کے لیڈر سے بڑا لیڈر ہے۔ کل کا سروے دیکھ لیں۔ اس موقع پر عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ نے جان بوجھ کر ماحول خراب کیا ہے۔ میں اس کے خلاف احتجاج کرتاہوں اور آپ کی کمیٹی سے مستعفی بھی ہو جاوں گا۔ اس پر سینیٹر بزنجو نے بیچ بچا کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے کسی پر ذاتی حملہ نہ کیا جائے ان کے کہنے پر عرفان صدیقی نے واک آوٹ نہیں کیا البتہ یہ کہا کہ آئندہ احتیاط کی جانی چاہئے۔