راولپنڈی (ویب ڈیسک)
محکمہ صحت نے راولپنڈی میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث متعدد تعلیمی ادارے بند کردئیے۔تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی بارانی زرعی یونیورسٹی کے گیارہ طلبا میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد جامعہ کو بند کردیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح کرونا کیسز رپورٹ ہونے پر گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج خواتین ڈھوک منگٹیال اور گونمنٹ ایسوسی ایٹ کالج خواتین جھنڈا چیچی بھی بند کردیا گیا۔محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں کرونا کیسز سامنے آنے پر نو اسکولوں بھی بند کیے گئے ہیں۔محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 12 تعلیمی اداروں میں 99 طلبا، اساتذہ اور عملے کے کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آئے، جس کے بعد مذکورہ تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ لیا گیا۔محکمہ صحت کا مزید کہنا ہے کہ کرونا وائرس کیسز مثبت آنے پر 22 دسمبر سے 27 جنوری تک 49 تعلیمی ادارے بند کیے گئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر( این سی او سی) نے کورونا کے پھیلا وکے پیش نظر تعلیمی شعبے کے لئے پابندیاں وسط فروری تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا 10فیصد شرح سے کم والے شہروں میں اسکول کھلے رہیں گے۔تفصیلات کے مطابق این سی او سی نے کورونا کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر تعلیمی شعبے کیلئے پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پابندیوں میں توسیع کی منظوری دے دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیمی شعبے کے لئے پابندیاں وسط فروری تک برقرار رکھنے اور 10فیصد شرح سے کم والے شہروں میں اسکول کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا۔ 10فیصدسیکم شرح والے شہروں میں12سال سے زائدعمر طلباکیاسکول کھلے رہیں گے تاہم 12سال سے زائد عمر کے مکمل ویکسینیٹڈ طلبا کو اسکول آنے کی اجازت ہو گی۔ذرائع کے مطابق 10فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں طلبا مختلف ایام میں اسکول آئیں گے اور 12 سال سے کم عمر بچوں کی نصف تعداد سکول آسکے گی۔این سی او سی کا کہنا ہے کہ 10 فیصد شرح سے زائد شہروں میں 12 سال سے زائد 100 فیصد طلبا آئیں گے تاہم تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔یکم فروری سے 12سال سے زائد عمر طلباکی ویکسینیشن لازم ہو گی، ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کورونا ٹیسٹنگ کا عمل جاری رہے گا اور کورونا ٹیسٹنگ کے نتائج کی بنیاد پر تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ ہو گا۔خیال رہے این سی او سی نے 20 جنوری سے مختلف سیکٹرز کیلئے پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔