اسلام آباد (ویب ڈیسک)

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں اضافے کے حوالے سے متعلقہ ادارے اقدامات کریں انہوں نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے جن علاقوں میں سردی میں زیادہ گیس استعمال ہوتی ہے وہاں کے صارفین کے سلیب میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اس سے حوالے سے قانون سازی کی جائے اور ان صارفین کو رعایتی قیمت پر گیس فراہم کی جائے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس سینیٹر عبدالقادر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی عدم شرکت پر کمیٹی کا اظہار برہمی، سینیٹر ساجد عباسی نے کہا کہ وفاقی وزرا کی غیر حاضری کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا جائے۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ سیکرٹری پٹرولیم سمیت تمام متعلقہ حکام اجلاس میں موجود ہیں خط لکھنے کی کوئی ضرورت نہیں بنتی۔  سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو پھر قانون میں ترمیم کر لیں کہ وزرا کی کمیٹی اجلاسوں میں شرکت ضروری نہیں۔ اجلاس میں ملک میں گیس کے ذخائر میں کمی کے حوالے سے سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ گھریلو صارفین کو پائپ گیس پر قومی پالیسی بننی چاہیے۔چیئر مین کمیٹی نے زور دیا کہ ڈی جی پی سی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مذاکرات سے تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کا کام کرنے والی بین الاقوامی کمپنیوں کو واپس پاکستان میں لایا جا سکے. ریٹس کے معاملے پرکچھ کمپنیاں عدالت چلی گئی ہیں۔چند ڈالر کے معاملے پر معاملات التوا کا شکار ہو رہے ہیں جس سے مقامی پیداواری عمل شدید متاثر ہو رہا ہے۔ دوسری جانب پٹرولیم مصنوعات کئی گنا زیادہ ریٹس پر باہر سے امپورٹ کی جاتی ہے۔اس کیلئے فوری کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ مقامی پیداوار کے ریٹس کے درست تعین کیلئے فوری اور درست حکمت عملی وقت کا تقاضہ ہے۔ اس سے مقامی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ سیکرٹری پٹرولیم علی رضا بھٹہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک میں صرف 27 فیصد صارفین کو گیس دی جا رہی ہے اور صورت حال یہ ہے کہ اب ہم 27 فیصد صارفین کو بھی پوری گیس نہیں دے سکتے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ میں گیس درآمد کر کے گھریلو صارفین کو سستے داموں بیچ دی جا رہی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ ملک میں گیس کے ذخائر میں اضافے کے حوالے سے متعلقہ ادارے اقدامات کریں انہوں نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے جن علاقوں میں سردی میں زیادہ گیس استعمال ہوتی ہے وہاں کے صارفین کے سلیب میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اس سے حوالے سے قانون سازی کی جائے اور ان صارفین کو رعایتی قیمت پر گیس فراہم کی جائے۔