لاہور (ویب ڈیسک)
گور نر پنجاب و چانسلر بہاوالدین زکر یا یونیورسٹی چوہدری محمدسرور کی زیرصدارت گور نرہائوس لاہور میں اہم اجلاس منعقدہ ہوا جس میں پرنسپل سیکرٹری ٹو گور نر پنجاب ڈاکٹر راشد منصور، سپیشل سیکرٹری عبدا لر حمن شاہ ،ایڈ یشنل سیکر ٹری ہائر ایجوکیشن پنجاب غلام صغیرشاہد،وائس چانسلر بہا والدین زکر یا یونیورسٹی ڈاکٹر منصور اکبر کنڈ ی ،رجسٹرار بہاالدین زکر یا یونیورسٹی صہیب راشد اورکنٹرولر امتحانات ڈاکٹر امان اللہ سمیت دیگرشر یک ہوئے۔ اجلاس میں گور نر پنجاب و چانسلر یونیورسٹیز چوہدری محمدسرور کو وائس چانسلر اور دیگر نے یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کر نے والے 41لاء کالجز کے طلبا ء کے امتحانات میں رکاوٹ سمیت دیگر امور کے بارے میں بر یفنگ دی اور گور نر پنجاب کو بتایا کہ یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کر نیوالے لاء کالجز اور انکے طلباء کے حوالے سے یونیورسٹی کا سینڈیکٹ اجلا س ہوچکا ہے مگر فیصلہ ابھی تک جاری نہیں ہوا جس پر گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے سخت بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرفیصلہ ہوچکا ہے توجاری کیو ں نہیں کیا؟کسی کوطلبا ء کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یونیورسٹیز چانسلر چوہدری محمد سرور نے وائس چانسلر بہا الدین زکر یا یونیورسٹی کو فوری ہدایات دیں کہ جلدازجلدسینڈیکٹ میں ہونیوالے فیصلے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے جسکے بعد یونیورسٹی نے سینڈ یکٹ میں ہونیوالے فیصلے کا باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا اور اب طلباء اپنے امتحانات سمیت دیگر مسائل کیلئے یونیورسٹیز کے چانسلر چوہدری محمدسرور سے اپیل کے بھی اہل ہوں گے۔ اجلاس میں گور نر پنجاب ویونیورسٹیز چانسلر چوہدری محمدسرور نے وائس چانسلر کو کہا کہ اگر بہا الدین زکر یا یونیورسٹی کے لاء کالجز کے ساتھ الحاق اور دیگر معاملات میں کہیں رولز کی خلاف ورزی کی گئی تو ذمہ داروں کے تعین کے لیے باقاعدہ انکوائری کر وائی جائے اور تمام حقائق کی روشنی میں تادیبی کاروائی کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ طلباء پاکستان کا روشن مستقبل ہیں ہم انکی تعلیم میں کسی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کر ینگے انکو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ میں واضح کر دینا چاہتاہوں کہ طلبا ء کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور یونیورسٹیز میں لاء کالجز کے ساتھ الحاق سمیت تمام معاملات میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ جہاں رولز کی خلاف ورزی ہوگی وہاں ذمہ دار وں کے خلاف یونیورسٹی قانو ن کے مطابق ایکشن لیا جائے گا