وزیراعظم استعفی دے دیں تو عدم اعتماد اور لانگ مارچ کی ضرورت نہیں، بلاول بھٹو

احتجاج اورعدم اعتماد جمہوری ہتھیاروں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں

تمام ادارے غیرجانبدار رہیں تو کٹھ پتلی وزیراعظم گھر چلا جائے گا، چیرمین پی پی پی کی پریس کانفرنس

کراچی ( ویب  نیوز)چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم استعفی دے دیں تو عدم اعتماد اور لانگ مارچ کی ضرورت نہیں۔ اسلام آباد آ رہے ہیں اور احتجاج اورعدم اعتماد جمہوری ہتھیاروں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔تمام ادارے نیوٹرل رہیں گے تو کٹھ پتلی وزیراعظم گھر چلا جائے گا۔ بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی سے اسلام آباد تک احتجاجی مہم چلانی ہے، 37 شہروں سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔انہوں نے کہا کہ 3 مارچ سے رحیم یار، بہاولپور سے ہوتے ہوئے ملتان پہنچیں گے، 4 مارچ کو ملتان سے روانہ ہوں گے، 5 مارچ کو ہم لاہور پہنچیں گے جبکہ 8 مارچ کو راولپنڈی سے اسلام آباد روانہ ہوں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے، وزیراعظم استعفی دے دیں تو عدم اعتماد اور لانگ مارچ کی ضرورت نہیں ہوگی، پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکالاگیا، معیشت کو تباہ کردیا گیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حقوق پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی، غربت اور بے روزگاری میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرے گی اور ہم چاہتے ہیں کہ تمام صوبوں کو ان کا حق دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ سے محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ عمران خان کا ہر وعدہ جھوٹا اور دھوکا نکلا۔ حکومت اور نظام غیر جمہوری ہے لیکن ہم جمہوری راستہ اپنائیں گے اور ہمارا عوامی مارچ غیر جمہوری حکومت پر جمہوری حملہ ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام کا سلیکٹڈ وزیر اعظم سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ حکومت کی نالائقی کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہے ہیں جبکہ بجلی، گیس، پیٹرول اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد لا کر چاہتے ہیں کہ صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں اور عمران خان کو ہٹانے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا شفاف انتخابات اس کی ذمہ داری ہو گی۔ ہر سیاسی پارٹی چاہتی ہے کہ نئے مینڈیٹ کے تحت ذمہ داری سونپی جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹر تاج حیدر نے ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح انتخابات میں دھاندلی کی گئی۔ اگر الیکشن کمیشن نے ہمارے تحفظات کو دور نہ کیا تو رپورٹ سامنے لانے کے لیے دوسرے فورم استعمال کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں، بزرگوں، کسانوں اور طلبا سے اپیل کرتا ہوں کہ حکومت کے خلاف مہم میں ہمارا ساتھ دیں۔ ہماری نیت صاف ہے اور ہمارے پاس تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ حکومت نے ساڑھے 3 سال کے دوران تبدیلی کے نام پر تباہی مچائی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد صاف اور شفاف انتخابات کرائے جائیں کیونکہ عمران خان اب بھی دھاندلی کرنا چاہتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیکا آرڈیننس اور ای وی ایم کا معاملہ سب کے سامنے ہے جبکہ پی ڈی ایم اور ہماری جماعت میں ایشوز پر بات چیت جاری ہے۔ عدم اعتماد سے متعلق تمام پارٹیوں سے بات چیت جاری ہے اور اس وقت ہمارا فوکس صرف عمران خان ہے۔ پیپلز پارٹی عوامی سیاست اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے مطالبہ ہے کہ وہ غیرجانبدار رہیں اور اگر اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہی تو عمران خان اعتماد نہیں جیت سکیں گے۔ آئین اور قانون کے مطابق سب کو غیر جانبدار رہنا چاہیے۔تمام ادارے نیوٹرل رہیں گے تو کٹھ پتلی وزیراعظم گھر چلا جائے گا۔ نالائق وزیر اعظم کو گھر بھیجنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ہم امید کرتے ہیں تمام ادارے آئین کے مطابق نیوٹرل رہیں گے ،عمران خان کو ہٹانے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا شفاف انتخابات اس کی ذمہ داری ہوگی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی استعفوں پر یقین نہیں رکھتی، حکومت کے لیے کوئی خالی میدان نہیں چھوڑنا چاہتے۔ عمران خان کی خارجہ پالیسی ہر سطح پر ناکام رہی،انہوں نے کہاکہ  سیلکٹڈ حکومت احتجاج روکنے کیلئے ہر ہتکھنڈے استعمال کرے گی، اپنا لانگ مارچ کا روٹ تبدیل نہیں کریں گے اور کارٹون سیاستدانوں سے ڈرتے نہیں۔ چیرمین پی پی پی نے کہاکہ عدم اعتماد تحریک کے معاملے پر تمام جماعتوں کو ایک پیج پر آنا پڑے گا، ہم جلد شفاف الیکشن چاہتے ہیں، انٹرم گورنمنٹ الیکشن اصلاحات کرے، ملک کونئے مینڈیٹ کی ضرورت ہے، تمام فیصلے اپوزیشن جماعتوں کومل کرکرنا ہوں گے، اب تک اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہمارا تعاون بہت اچھا ہے، اپوزیشن کی جدوجہد سے عوام کو امیدیں وابستہ ہیں، ابھی تک ہمیں کوئی فون کالزنہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب کا ہروعدہ جھوٹا نکلا، عمران خان نے ہربات پریوٹرن لیا۔ وزیراعظم نے ہرشعبے میں تبدیلی کے نام پرتباہی پھیلا دی۔ عوام کا سلیکٹڈ سے اعتماد اٹھا چکا اب پارلیمان سے اٹھنا چاہیے۔ کٹھ پتلی راج نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا۔ غیرجمہوری حکومت پرجمہوری ہتھیاراستعمال کریں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ نالائق حکومت نے ساڑھے تین سال کے دوران تبدیلی کے نام پر تباہی مچائی ہے، اور حکومت کی نالائقی کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہے ہیں، پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، کراچی سے اسلام آباد تک مہنگائی اور سلیکٹڈ حکومت کے خلاف احتجاجی مہم چلانی ہے، 37 شہروں سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے، بے شرم حکمران نے کہا تھا کہ 50 لوگ احتجاج کریں گے تو استعفی دے گا، اب ہم لاکھوں لوگوں کے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اسے استعفی دے دینا چاہئے،