کیف / لندن / ہیلسنکی ،ڈوبلن (ویب ڈیسک)
برطانوی رکن پارلیمنٹ ربیکا لونگ بیلی نے روس کو جلد از جلد اپنی فوجیں یوکرین سے نکال کر بات چیت کی طرف آنے کا مشورہ دیدیا۔ مانچسٹر سے لیبر پارٹی کی رکن برطانوی پارلیمنٹ ربیکا لونگ بیلی نے پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس اور یوکرین تنازع تشویشناک صورتحال اختیار کرچکا ہے۔ریبکا لونگ بیلی نے معاملات کو بات چیت سے حل کروانے کیلیے مغربی ممالک باالخصوص برطانیہ کو اپنا کردار ادا کرنے کا مشورہ دیا۔برطانوی رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، دونوں ممالک کے درمیان معاملات بات چیت سے ہی حل ہونے چاہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھی صورتحال انتہائی پریشان ہے، اقوام عالم اس مسئلے کو حل کروانا بھول چکی ہے حالانکہ کشمیر عالمی طاقتوں کی توجہ کا منتظر ہے۔ربیکا لونگ بیلی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر گزشتہ کئی دھائیوں سے حل طلب ہے مگر اس حل کی طرف نہیں لے جایا گیا، کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت ملنا چاہیے جس کا اقوام متحدہ نے ان سے وعدہ کیا تھا۔برطانوی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ انسانیت کی بقا کیلیے تمام ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
فن لینڈ اور آئرلینڈ نے روس سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر دی
برطانیہ اور جرمنی سمیت چار دیگر ممالک کی جانب سے روس کے لیے فضائی حدود بند کیے جانے کے بعد فن لینڈ اور آئرلینڈ نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بھی روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دیں گے۔تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ یہ اقدامات کب نافذ العمل ہوں گے۔فن لینڈ کی روس کے ساتھ 1300 کلومیٹر سرحد لگتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ روس سے مغرب کی طرف جانے والا ایک اہم روٹ بند کر دیا جائے گا۔بلغاریہ، جمہوریہ چیک، ایستونیا، جرمنی، پولینڈ اور برطانیہ پہلے ہی اپنی اپنی فضائی حدود روس کے لیے بند کر چکے ہیں۔دوسری جانب روس نے بھی کئی ممالک کے طیاروں پر اپنی فضائی حدود سے پرواز کرنے پر پابندی لگا دی ہے ۔
یوکرین کا 4 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک کرنے کا دعوی
یوکرین کی وزارت دفاع نے 4 روز سے جاری جنگ کے دوران 4 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کی نائب وزارت دفاع ہنا مالیار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر 4 روز سے جاری جنگ کے بارے میں تفصیلات شیر کی ہیں۔ہنا مالیار نے اپنی پوسٹ میں یوکرین کی جانب سے روس کے پہنچائے جانے والے نقصانات کی فہرست بھی جاری کی ہے۔انہوں نے دعوی کیا ہے کہ یوکرین نے جاری جنگ کے دوران 4 ہزار 300 روسی فوجی ہلاک اور27 طیاروں کو مار گرایا ہے۔ان کے مطابق یوکرین نے روس کے 26 ہیلی کوپٹر، 146 ٹینک، 706 بکتر بند گاڑیاں اور 49 توپیں تباہ کی ہیں۔علاوہ ازیں ایک بک ایئر ڈیفنس سسٹم، مختلف اقسام کے چارراکٹ لانچنگ سسٹم، 30 گاڑیاں، 60 ٹینکرز، دو ڈرون اور دو کشیاں تباہ کی ہیں۔