سعودی عرب ‘سماجی فاصلے، قرنطینہ،پی سی آر ٹیسٹ ، باہر ماسک پہننے کی شرط ختم
رمضان المبارک کے دوران مسجد الحرام اور مسجد نبوی اپنی مکمل گنجائش کے ساتھ کھل جائیں گی
زائرین اور عازمین کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانا اب بھی لازم ہوگا

ریاض( ویب  نیوز)

سعودی حکومت کی جانب سے کرونا پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے قرنطینہ اور پی سی آر ٹیسٹ کی شرط ختم کردی گئی ہے۔سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے سعودی مملکت میں سماجی فاصلے اورباہر ماسک پہننے جیسے اقدامات ختم کردیئے۔ حرمین شریفین ٹوئٹر اکانٹ کے مطابق رمضان المبارک کے دوران مسجد الحرام اور مسجد نبوی اپنی مکمل گنجائش کے ساتھ کھل جائیں گی۔ دوسری جانب زائرین اور عازمین کے لیے کرونا وائرس سے بچائو کی ویکسین لگوانا اب بھی لازم ہوگا۔ اس کے علاوہ 5 سال سے زائد عمر کے ویکسینیٹڈ بچے بھی حرمین میں داخل ہوسکیں گے البتہ 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو مساجد کے احاطے تک داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ علاوہ ازیں مسجد الحرام میں نماز کی ادائیگی اور مسجد نبوی کی زیارت کے لیے اجازت لینے کی شرط ختم کردی گئی اور توکلنا ایپلیکشین پر ویکسینیٹڈ ظاہر کرنا کافی ہوگا۔حج اور عمرے سے متعلق سعودی حکومت نے مندرجہ ذیل احکامات نافذ کیے ہیں۔اہم عمرے اور روضہ رسولۖ میں نماز کی ادائیگی کے لیے اجازت لینا اب بھی لازمی ہے، تاکہ رش سے بچا جاسکے۔سعودی عرب میں عمومی طور پر کرونا وائرس کے سلسلے میں لگائی گئی جو پابندی اٹھائی گئیں وہ درج ذیل ہیں۔مسجد الحرام، مسجد نبوی سمیت تمام مساجد میں سماجی فاصلے رکھنے کی شرط ختم کردی گئی ہے البتہ مساجد کے اندر ماسک پہننا اب بھی لازم ہے۔تمام کھلے اور بند مقامات، سرگرمیوں اور تقریبات میں بھی سماجی فاصلے کا اطلاق ختم کردیا گیا۔کھلے مقامات پر ماسک پہننے کی ضرورت اب نہیں ہوگی البتہ بند مقامات پر اب بھی ماسک پہننا ضروی ہے۔سعودی عرب پہنچنے والے مسافروں کے لیے پی سی آر اور ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ اب درکار نہیں ہوگا۔مملکت آنے والے مسافروں کو ادارہ جاتی یا گھروں میں قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔اس کے علاوہ سعودی عرب سے جنوبی افریقہ، نمیبیا، بوسوٹوانام، زمبابوے، لیسوتھو، ایسٹوانا، موزمبیق، ملاوی، ماریشس، زمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سیشیلز، کومروس، نائیجیریا، ایتھوپیا اور افغانستان سے پروازوں کی براہِ راست آمدو رفت پر پر لگائی گئی پابندی بھی ختم کردی ہے۔البتہ کسی بھی قسم کے وزٹ ویزوں پر مملکت میں آنے والے تمام افراد کو انشورنس حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی جو کسی بھی کرونا وائرس کے انفیکشن کے علاج کے اخراجات کو پورا کرسکے۔