• پروگرام کے تحت ہم اپنے بچوں کو سکولوں اور کالجوں میں تعلیم دلانے اور معاشرے کے مستحق افراد اور طبقات کی مدد کے قابل ہو سکیں گے
  • بینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں رواں سال بہت بہتری لائی گئی
  • بی آئی ایس پی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کا ویژن تھا، اس پروگرام کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، شہباز شریف
  • پروگرام سے مستفید ہونے والی خواتین کو بلاامتیاز امداد دی جارہی ہے،شازیہ مری

اسلام آباد (ویب نیوز)

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت سماجی تحفظ اکائونٹ کااجرا کردیا، وزیراعظم نے کہاکہ اس پروگرام کا مقصد لوگوں میں خیرات تقسیم کرنا نہیں بلکہ انہیں اپنے پائوں پر کھڑا کرنا اور کارآمد شہری بنانا ہے ۔جمعہ کو بی آئی ایس پی کے تحت سماجی تحفظ اکائونٹ کے اجراء کی تقریب منعقد ہوئی ، تقریب میں وزیراعظم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ، اس موقع پر وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگ زیب، وفاقی وزیر تخفیف غربت شازیہ مری اور وزیر مملکت فیصل کریم کنڈی بھی موجود تھے۔وزیراعظم شہبازشریف نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اس پروگرام کا مقصدمعاشرے کے کمزور طبقے اور افراد کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا اور کارآمد شہری بنانا ہے، بی آئی ایس پی کو شازیہ مری اورا ن کی ٹیم نے جس طرح چلایاقابل اطمینان اور قابل ستائش ہے۔ اس پروگرام میں بہت سی نئی چیزیں شامل کی گئی ہیں۔ اسے مزید شفاف بنا یاگیا ہے اور توسیع دی گئی ۔ ا س پروگرام کو حکومت کا پورا تعاون حاصل تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا جس کے بعد مخلوط حکومت کے تمام قائدین متاثرہ علاقوں میں پہنچے ۔ ہر طرف تباہی نظر آ رہی تھی۔ جن مشکلات حالات میں ہم نے حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تھی ، ہمیں سیلاب کی صورت میں ایک اور بڑی مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ ملک کے چاروں صوبوں سمیت بہت بڑاحصہ سیلاب میں ڈوباہوا تھا اور 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثرہوئے تھے۔بی آئی ایس پی کے تحت 70 ارب روپے متاثرین میں انتہائی شفاف طریقے سے تقسیم کئے گئے۔ دوست ممالک اور دیگر ذرائع سے جو امداد ملی وہ اس کے علاوہ تھی۔ صوبوں نے بھی اپنے وسائل سے اس میں حصہ ڈالا۔ 18، 20 ارب روپے این ڈی ایم اے نے فراہم کئے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریاں اور اثرات آج بھی ہرطرف پھیلے نظر آتے ہیں۔ سیلاب زدگان کے لئے حکومت مزید جو کچھ بھی کرے گی وہ کم ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت تعلیمی وظائف فراہم کئے جا رہے ہیں لیکن یہ تعلیمی وظائف تعلیمی سفر جاری رہنے سے مشروط ہونا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہاکہ بی آئی ایس پی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کا ویژن تھا۔ اس پروگرام کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے اس پروگرام کے لئے بیرونی معاونت پر دوست ممالک اور سفارتکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس پروگرام کے لئے جتنی بھی معاونت فراہم کی جائے کم ہے۔ اس کے تحت ہم اپنے بچوں کو سکولوں اور کالجوں میں تعلیم دلانے اور معاشرے کے مستحق افراد اور طبقات کی مدد کے قابل ہو سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس پروگرام کا مقصد لوگوں میں خیرات تقسیم کرنا نہیں بلکہ انہیں اپنے پائوں پر کھڑا کرنا اور کارآمد شہری بنانا ہے۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے لئے معاونت فراہم کرنے والے دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سال 3 لاکھ نئے افراد کو پروگرام میں شامل کیا جائیگا، سماجی تحفظ اکائونٹ سے پروگرام میں شفافیت آئے گی، بی آئی ایس پی کے تحت رجسٹرڈ افراد بینک کے اکائونٹ ہولڈر ہوں گے۔