اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈیننس خلاف کیس پر دلائل مکمل، فیصلہ محفوظ

 الیکشن کمیشن نے حکومت پر بلدیاتی انتخابات کے لیے دبا ئوڈالا تھا،اسسٹنٹ اٹارنی جنرل

 اگر آرڈیننس پارلیمنٹ سے منظور نہ ہوا تو اس کے تحت کئے گئے انتخابات کا کیا ہوگا،عدالت

 آرڈیننس کے تحت اگر انتخابات کرائے اور عوامی نمائندوں کا پیسہ ضائع ہوجائے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟،ریمارکس

آرڈیننسز کے ذریعے قانون سازی کے دروازے بند کرنے چاہئیں،بیرسٹراعجازگیلانی

اسلام آباد(ویب  نیوز)

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈیننس خلاف کیس پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کی جانب سے بلدیاتی انتخابات سے متعلق وفاقی حکومت کی تمام سمریاں عدالت میں جمع کرائیں جبکہ عدالتی حکم پر سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر عدالت میں پیش ہوئے۔سی ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بیرسٹرعمراعجاز گیلانی جبکہ دیگر کی جانب سے قاضی عادل عدالت میں پیش ہوئے۔چیف کمشنر کی جانب سے اسٹیٹ کونسل منیب احمد جبکہ وفاق کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل بیرسٹر ممتاز بھی عدالت میں پیش ہوئے۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے حکومت پر بلدیاتی انتخابات کے لیے دبا ئوڈالا تھا۔ بلدیاتی انتخابات سے پہلے حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو ترامیم سے آگاہ کیا تھا۔دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر آرڈیننس پارلیمنٹ سے منظور نہ ہوا تو اس کے تحت کئے گئے انتخابات کا کیا ہوگا؟ اس آرڈیننس کے تحت اگر انتخابات کرائے اور عوامی نمائندوں کا پیسہ ضائع ہوجائے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟۔بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا کہ آرڈیننسز کے ذریعے قانون سازی کے دروازے بند کرنے چاہئیں ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈیننس خلاف کیس پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔