بخارات تابکاری کے اخراج کا سبب بن سکتے ہیں ،ممکن ہے اس میں جوہری ایندھن کے راڈز کا مواد شامل ہو

کیف  (ویب ڈیسک)

یوکرین میںچرنوبل پاور پلانٹ میں بجلی کی معطلی سے تابکاری کے اخراج کا خدشہ ہو گیا غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرین کے ایٹمی توانائی ادارے نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ چرنوبل ایٹمی پاور پلانٹ میں بجلی کی معطلی سے فضاء میں جوہری مواد سے تابکاری کا اخراج ہوسکتا ہے اور یہ تابکاری وسیع علاقے کو متاثر کر سکتی ہے۔یوکرین حکومت نے چرنوبل ایٹمی بجلی گھر کی مرمت کے لیے روس سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔چرنوبل ایٹمی پاور پلانٹ میں توانائی کی ضرورت اس لیے ہے کیونکہ ری ایکٹرز کے قریب 20 ہزار استعمال شدہ جوہری ایندھن کے راڈز کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پانی گزارنا پڑتا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہاں چند روز کے لیے بیک اپ جنریٹر موجود ہیں۔اگر توانائی کا مرکزی ذریعہ بحال نہ کیا گیا تو پلانٹ میں دھماکے کا خطرہ تو نہیں ہے مگر پانی مسلسل بخارات میں تبدیل ہوتا رہے گا اور یہ بخارات تابکاری کے اخراج کا سبب بن سکتے ہیں۔ ممکن ہے کہ اس میں جوہری ایندھن کے راڈز کا مواد شامل ہوگا۔شفیلڈ یونیورسٹی کی پروفیسر کلیئر کورکل اس پلانٹ کے بارے میں اچھی خاصی معلومات رکھتی ہیں۔ ان کے مطابق ایسے بخارات کو عمارت کے اندر رکھا جانا چاہیے۔ اس بات کے کم خدشات ہیں کہ تابکاری کا اخراج یوکرین یا بیلا روس تک جائے۔پروفیسر کلیئر کورکل نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اس سے تابکاری خارج ہوگی کیونکہ پانی کے بخارات بننے میں کافی وقت لگے گا جبکہ استعمال شدہ جوہری ایندھن کو ایک جدید، مضبوط اور سیل شدہ عمارت میں رکھا گیا۔پروفیسر کورکل نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کا اس عمارت میں داخل ہونا خطرناک ہوسکتا ہے لیکن باہر بہت کم تابکاری خارج ہوگی۔1986 میں چرنوبل ایٹمی پاور پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر چار میں دنیا کا سب سے بڑا جوہری حادثہ پیش آ چکا ہے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ چرنوبل پاور پلانٹ کا ری ایکٹر نمبر چار اس عمارت میں موجود ہے جہاں ایئر کنڈیشننگ کام نہیں کر رہی ہوگی۔ اس سے یہاں ایک ارب پانڈ کی لاگت سے تیار ہونے والی عمارت متاثر ہوسکتی ہے اور یہ پلانٹ مزید غیر فعال رہ سکتا ہے۔