تین کے ٹولے کا غیر فطری اتحاد بکھر جائے گا،وزیر خارجہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مجھے بطور سیاسی کارکن کے پورا یقین ہے کہ ہمارے جتنے اتحادی ہیں چاہے وہ پاکستان مسلم لیگ (ق) ، ایم کیو ایم پاکستان ، جی ڈی اے یا وہ بلوچستان عوامی پارٹی کی شکل میں ہیں ، مجھے اور میری جماعت کو ان پر مکمل اعتماد ہے اور اپوزیشن کو مایوسی ہو گی۔ ہم عدم اعتماد کی تحریک کا سیاسی اور جمہوری انداز میں اورآئین کی روح کے مطابق اس کا مقابلہ بھی کریں گے اوراس کو شکست بھی دیں گے۔ میرا بلاول سے سوال سے کہ کیا آپ آئین کا احترام کررہے ہیں جب آپ اور آپ کے ابو نوٹوں کے بھرے وزنی تھیلے لئے ممبران کی خریدار ی پر تلے ہوئے ہیں۔تین کے ٹولے کا غیر فطری اتحاد ہے اور یہ بکھر جائے گا، ان کا کوئی متفقہ نظریہ نہیں ۔ اپوزیشن کا ون پوائنٹ ایجنڈا عمران خان کو ہٹانا ہے۔ ان خیالات کااظہار شاہ محمود رقریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے گذشتہ روز بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس سنی، انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد میں اپنا کردار اداکریں، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ ان کا کیا کردار ہے، یہ دونوں آئینی ادارے ہیں اوروہاں بہت ذمہ دار شخصیات تشریف فرما ہیں اوروہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پوری طرح سمجھتے ہیں کہ کہاں انہوں نے کردار اداکرناہے اورکہاں انہوں نے مداخلت نہیں کرنی، میری بلاول بھٹو کو تجویز ہو گی کہ یہ قومی ادارے ہیں ان کو سیاست میں گھسیٹنا ان اداروں کے شایان شان بھی نہیں اور مناسب بھی نہیں۔ جہاں تک تحریک عدم اعتماد کا تعلق ہے آپ نے پیش کردیا اورمیں بحیثیت پارٹی عہدیدار کے برملا کہہ رہا ہوں کہ ہم اس عدم اعتماد کی تحریک کا سیاسی انداز میں، جمہوری انداز میں اورآئین کی روح کے مطابق اس کا مقابلہ بھی کریں گے اوراس کو شکست بھی دیں گے۔ ہمیں کسی کو بے جااس میں ملوث کرنے کی اور کسی پر بہتان تراشی کی ضرورت نہیں ۔ میرا بلاول سے سوال سے کہ کیا آپ آئین کا احترام کررہے ہیں جب آپ اور آپ کے ابو نوٹوں کے بھرے وزنی تھیلے لئے ممبران کی خریدار ی پر تلے ہوئے ہیں اورآپ دروازوں پر دستک دے رہے ہیں اورکہہ رہے ہیں کہ اپنی وفاداریاں تبدیل کرو، کیا آپ نے اس حلف کوملاحظہ نہیں کیا جس کے تحت آپ نے بطور رکن قومی اسمبلی حلف لیا تھا، اس سب کے ہم پابند ہیں، بشمول آپ کے۔ اگر آئین کی روح کو متاثر کررہے ہیں تو وہ آپ اور آپ کے والد کررہے ہیں، کہ آپ لوگوں کی بولی لگارہے ہیں، لوگوں کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں، لوگوں کے ضمیر خریدنے کے مشن اور مہم کا آپ نے اجراء کیا ہوا ہے، اجتناب کیجئے، بازآئیے، یہ غیر جمہوری اور غیرآئینی ہو گا جو آپ کررہے ہیں اورسب کے علم میں ہے کہ آپ نے کس ، کس سے رابطہ کیا ، مت بھولیئے ان میں ایسے حضرات بھی ہیں جنہوں نے آکر ہمیں بتایا ہے کہ جو گفتگو آپ کے لوگ فرما رہے ہیں اور جو قیمت آپ کے لوگ لگارہے ہیں، ہم اس سے پوری طرح باخبر ہیں، بے خبر نہیں ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے اور پاکستان کا عام شہری بھی سوچ رہا ہے کہ اپوزیشن نے سارا کھیل رچا یا ہے ، آئینی ہے آپ کا حق ہے ہم تسلیم کرتے ہیں مگر اس سے ملک کو کتنا فائدہ ہورہا ہے، کیا اس بے یقینی صورتحال سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہورہا ہے ، کیا اس سے سرمایہ کاری بہتر ہو رہی ہے، کیا اس کا سٹاک مارکیٹ پر مناسب اثر ہورہا ہے یا نہیں، لوگ اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اوآئی سی وزرائے خارجہ کا 48واں اجلاس 22اور23مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہو گا اوراس حوالے سے میں آج (منگل)کے روز دفتر خارجہ میں پریس کانفرس کروں گا ۔