اسلام آباد کا سندھ ہاؤس ہارس ٹریڈنگ کا مرکز، ضمیر خریدے جا رہے ہیں، عمران خان

آنے والے دن فیصلہ کن، تینوں چوہوں کا شکار کر کے دکھاوں گا، ایک ہی گیند سے 3 وکٹیں گراوں گا

مسلمان لڑکیوں کو حجاب پہننے سے بھارتی عدالت کا منع کرنا اسلامو فوبیا ہے

وزیر اعظم کاسوات میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب

سوات (ویب ڈیسک)

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد کا سندھ ہاوس ہارس ٹریڈنگ کا مرکز، بوریوں میں بھرے پیسے سے لوگوں کے ضمیر خریدے جارہے ہیں، مخالفین خوفزدہ ہیں کہ عمران خان کچھ عرصہ مزید رہا تو یہ سب جیلوں میں ہونگے، آنے والے دن فیصلہ کن، تینوں چوہوں کا شکار کر کے دکھاوں گا، ایک ہی گیند سے 3 وکٹیں گراوں گا۔

مسلمان لڑکیوں کو حجاب پہننے سے بھارتی عدالت کا منع کرنا اسلامو فوبیا ہے۔

سوات میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سوات کے جنونی ٹائیگرز کا شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں، بلدیاتی الیکشن میں صرف بلے کو ووٹ دینا ہے، تحریک انصاف کے نوجوان جوبلے کے خلاف کھڑے ہوئے وہ بیٹھ جائیں، ہم نے بلدیاتی الیکشن جیتنا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آج صبح اٹھ کراللہ کا شکرادا کیا، آج میرے لیے بہت خوشی کا دن ہے، اسلاموفوبیا کے خلاف قرارداد پاس کرانے کے لیے تین سال سے کوششیں کر رہے تھے، گستاخانہ خاکوں پر میں نے فیصلہ کیا تھا دنیا میں کیس لڑوں گا، پاکستان کی قرارداد کو57 ممالک نے مل کر پیش کیا، پوری دنیا کے مسلم ممالک سے مجھے مبارکباد کے پیغام آ رہے ہیں، آج بیرون ملک پاکستانی اور مسلمان بہت خوش ہے، کل بھارت کی عدالت نے فیصلہ دیا کہ مسلمان لڑکیاں حجاب نہیں کرسکتیں، اس کو کہتے ہیں اسلاموفوبیا، بھارت کی حکومت اسلام کے خلاف کام کرتی ہے،وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں تعصب اور تنگ نظر آر ایس ایس کی حکومت جو اسلام کے خلاف ہے اور مسلمانوں کی دشمن ہے، عدالت نے فیصلہ کیا کہ عورت اپنے سر پر چادر نہیں لے سکتی، یعنی عورتین کپڑے اتار تو سکتی ہیں لیکن زیادہ کپڑے پہن نہیں سکتی، یہ اسلاموفوبیا ہے۔۔انہوں نے مزید کہا کہ مغرب میں مسلمانوں کے خلاف مہم چلائی گئی، مغرب نے دہشت گردی اور اسلام کو اکٹھا کر دیا تھا، اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، ایسے تاثر دیا گیا جیسے اسلام کی وجہ سے دہشت گردی ہوتی ہے، تمام مسلم ممالک سے کہا اسلاموفوبیا کے خلاف ہم سب کومتحد ہونا ہوگا، اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے خلاف میں نے آوازبلند کی، شکر ہے ہماری کوششوں کی وجہ سے اقوام متحدہ نے قرارداد پاس کی۔وزیراعظم نے کہا کہ مولانا سے پوچھتا ہوں 30 سال سے دین کے نام پر سیاست کر رہے ہو، کیا کبھی مولانا فضل الرحمان نے کسی سے اسلاموفوبیا کے خلاف بات کی؟ 15 مارچ ہر سال اسلاموفوبیا کے خلاف دن منایا جائے گا،مولانا فضل الرحمن کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ شرم کرو کہ جس کو یہودی کہتے تھے، اس نے وہ کام کیا ہے، جو آپ 30 سال میں نہیں کرسکے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ 1973 میں پاکستان کی اسمبلی نے فیصلہ کیا تھا کہ جو ہمارے پیغمبر کو نہیں مانتے وہ مسلمان نہیں ہوتے،آج اقوام متحدہ نے تسلیم کیا ہے کہ اسلاموفوبیا کے خلاف دنیا کو آواز بلند کرنی چاہیے اور 15 مارچ ہر سال اسلاموفوبیا کے خلاف دن بنادیا گیا ہے۔30 ،30 سال اقتدار کی باریاں لینے والوں نے کیا کبھی اقوام متحدہ، اوآئی سی میں اسلاموفوبیا کے خلاف بات کی؟ نوازشریف جب اوباما کے ساتھ بیٹھے تھے ایک پرچی اسلاموفوبیا، کشمیر کی بھی پکڑلیتے، پیسے کی پوجا کرنے والوں کی امریکی صدر کے سامنے ٹانگیں کانپیں گی، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، ڈرون حملوں پر نوازشریف، زرداری نے کبھی احتجاج نہیں کیا تھا، اگر میرے بھی بیرون ملک بڑے محلات ہوتے تو میں بھی پرچیاں لیکر بیٹھا ہوتا، ان کے چوری کے پیسوں نے قوم کو غلام بنایا، انہوں نے قوم کا پیسہ چوری کر کے ملک کو مقروض کردیا، انہوں نے ملکی مفادات کو اپنی ذات کے لیے قربان کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جو غلام لوگ ہوتے ہیں، ان کا کوئی عقیدہ نہیں ہوتا، ان کا صرف اس طرح کے لوگوں کا جن کا پیسہ خدا ہوتا ہے، جو پیسے کی پوجا کرتے ہیں، ان کی کانپیں ٹانگیں گی، امریکی صدر کے سامنے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ تین کرپٹ چوہے میرا شکار کرنے کے لیے اکٹھے ہوگئے ہیں، میں آپ لوگوں کو ان تینوں کا شکار کر کے دکھاوں گا، اسلام آباد سندھ ہاوس میں نوٹوں کی بوریاں لیکر لوگوں کے ضمیر خرید رہے ہیں، نوازشریف نے یہ روایات چھانگا مانگا سے شروع کی تھی،انہوں نے کہا کہ 2008 سے 2018 تک پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) اقتدار میں تھے تو ملک پر 400 ڈرون حملے ہوئے، بے قصور لوگ مرے اور سوات کے لوگوں نے کتنی قربانیاں دیں اور لوگوں کے گھر اجڑ گئے لیکن ان دو سربراہوں نے کبھی امریکا کو یہ کہا کہ ایک طرف ہم تمہاری جنگ میں شرکت کر رہے ہیں اور دوسری طرف آپ ہمارے اوپر بمباری کررہے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ سندھ کی عوام کا پیسہ سندھ ہاوس اسلام آباد آیا ہے، بے شرمی سے ہمارے ایم این ایز کو خریدنے آئے ہیں، ان کو اپنے کرپشن کیسز سے ڈر لگا ہوا ہے، ان کو ڈر ہے اگرعمران تھوڑی دیر رہ گیا تو یہ سب جیلوں میں جائیں گے، اگر یہ کامیاب ہو جاتے ہیں تو سب سے پہلے نیب کو ختم کریں گے، ان کو شرم نہیں آتی خود کہہ رہے ہیں، نیب کو ختم کریں گے، آنے والے دن پاکستان کے لیے فیصلہ کن دن ہونگے، سب چور ایک طرف ہوگئے ہیں، ایک گیند سے انشا اللہ 3 وکٹیں گریں گی۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خوفزدہ ہے ملک ترقی کر رہا ہے، پہلے چوروں نے ملک کا دیوالیہ نکالا، پھر کورونا آگیا، ہم نے اپنی قوم کو کورونا اور معیشت کو بھی بچایا، دنیا نے پاکستان کی کورونا پالیسیوں کو سراہا، آج پاکستان کی ایکسپورٹ ریکارڈ سطح پر ہے، ہم نے بجلی، پٹرول کی قیمتوں کو کم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی فون پر گوگل کرکے دیکھیں کیا کبھی ہوا تین دفعہ کا وزیراعظم بیرون ملک بیٹھا ہو، بیٹی کے نام پر چار بڑے، بڑے محلات کسی ایک محل کی منی ٹریل نہیں دے سکے، شہبازشریف یورپی یونین، امریکی سفیر کے سامنے سوٹ پہن کر انگریزی بولتا ہے، شہبازشریف نے مقصود چپڑاسی کے اکاونٹ میں 375 کروڑ جمع کرائے، عدالت جب سوال پوچھتی ہے تو شہبازشریف کی کمر میں درد اور کبھی وکیل بھاگ جاتا ہے،لیگی صدر کو بھی جیل جانے کا ڈرلگا ہوا ہے، سارے مجرم، ملزم اکٹھے ہو کر لوگوں کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ کیا یہ ہارس ٹریڈنگ ہورہی اس کی جمہوریت میں اجازت ہے؟، چوری کے پیسوں سے 20،20 کروڑ روپے میں ضمیروں کی بولی لگائی جا رہی ہے، 27 مارچ کو اسلام آباد میں انسانوں کے سمندر کو دعوت دی ہے، چاہتا ہوں قوم اسلام آباد نکلے اور دنیا کو بتادے ہم چور، ڈاکو، منافقوں، امریکہ کے غلاموں کے خلاف کھڑے ہیں، سو گیدڑوں کی قوم جس کا سردار شیر ہو، جیت جائے گی، سو شیروں کی قوم جس کا سردار نوازشریف جیسا گیدڑ ہو وہ نہیں جیتے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اوپر جب کرپٹ لوگ بیٹھے، ایک تو پیسہ چوری کرکے باہر لے گئے اور قوم کو مقروض کردیا، 10 سال میں ملک کا 4 گنا زیادہ قرضہ بڑھا دیا۔اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کے مفادات کو اپنی ذات کے لیے قربان کیا، سوات کے لوگوں کے سامنے یہ کہنے آیا ہوں کہ آپ سب ملک کی بقا کے لیے اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے یہ سمجھ جائیں کہ یہ کرپٹ ٹولہ، تین چوہے اکٹھے ہوگئے ہیں، شکار کرنے کے لیے، میں ان کا شکار کرکے دکھاوں گا۔