اوآئی سی کشمیری عوام کی حمایت کی کوششوں کو دوگنا کرے، سیکرٹری جنرل او آئی سی
اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دلوایا جائے
افغانستان کے حوالہ سے اوآئی سی کا غیر معمولی اجلاس کامیاب رہا، امن کے ئے عالمی برادی کے ساتھ رابطے میں ہیں
اقوام متحدہ کی جانب سے 15مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف دن منانے سے مذاہب کے درمیان ہم آہنگی فروغ پائے گی
روہنگیا مسلمانوں کی اپنے علاقہ میں باعزت واپسی یقینی بنائی جائے، یوکرین اورروس کے درمیان جاری تنازعہ کو مذاکرات کے زریعہ حل کیا جائے
مسلم امہ کو کثیرالجہتی چیلنجز کا سامنا ،یمن کی صورتحال اوآئی سی کے لئے تشویشناک ہے، حوثی باغیوں کے شہری آبادی پر حملے قابل مذمت ہیں
جنیوا کنوینشن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق شام میں جاری بحران کا حل چاہتے ہیں، حسین ا براہیم طحہٰ کا وزراء خارجہ کونسل کے اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز)اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ا براہیم طحہٰ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر جاری مظالم بین الاقوامی قوانین، گورننس اورقراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔ جموں وکشمیر کا مسئلہ بھی طویل عرصہ گزرنے کے باوجود حل نہیں ہوسکا۔ ہم پانچ اگست2019کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں۔ اوآئی سی کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت کے حوالہ سے اپنی کوششوں کو دوگنا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے منظورکردہ قراردادوں کے مطابق آزادانہ استصواب رائے کا حق دلوایا جاسکے۔ او آئی سی ،افغان حکام اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن، سیکیورٹی اور ترقی کے لئے بات چیت کا عمل جاری رکھے گی۔ ان خیالات کااظہار اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اسلام آباد میں ہونے والے اوآئی سی وزراء خارجہ کونسل کے 48ویںاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حسین ا براہیم طحہٰ کا کہنا تھا کہ بہترین مہمان نوازی پر پاکستان کے مشکور ہیں۔ پاکستان کواو آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی وزراء خارجہ کونسل کا اجلاس پاکستان کے75ویں یوم آزادی کے موقع پر ہورہا ہے۔ہم پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے دعاگو ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی کا 48واں اجلاس اتحاد، انصاف اور ترقی کے لئے شراکت داری کے موضوع پر ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تھیم مسلم امہ کی خواہشات پرپورا اتنے کے لئے اہم ہے۔ اس وقت مسلم امہ کو کثیرالجہتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یمن کی صورتحال اوآئی سی کے لئے تشویشناک ہے۔ یمن تنازعہ سے وہاں کے عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے شہری آبادی پر حملے قابل مذمت ہیں،یمن میں جاری خونریزی کوفوری طور پربند ہونا چاہیئے۔یمن تنازعہ سے وہاں کے عوام بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ اوآئی سی سیکرٹری جنرل نے یمنی بحران کے پرامن ،پائیدار اوردیرپا حل کے لئے سعودی عرب کی جانب سے جاری کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنیوا کنوینشن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق شام میں جاری بحران کا حل چاہتے ہیں۔ افغانستان کے حوالہ سے اسلام آباد میں ہونے والا اوآئی سی کا غیر معمولی اجلاس کامیاب رہا۔ افغان امن کے لئے عالمی برادی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 15مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ اس دن کے منانے سے مذاہب کے درمیان ہم آہنگی فروغ پائے گی۔ اوآئی سی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں کی ان کے اپنے علاقہ میں باعزت واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یوکرین اورروس کے درمیان جاری تنازعہ کو مذاکرات کے زریعہ حل کیا جائے تاکہ پائیدارامن کا حصول اورعوام کی جان ومال کا تحفظ ممکن بنایا جاسکے۔ ZS