پاکستان کو امریکہ ، اسرائیل سے دھمکیاں کوئی چھپا راز نہیں ،لیاقت بلوچ

حکمرانوں کی نااہلی اور صرف کرسی بچانے کیلئے خط لہرانا اور قوم کو مشتعل کرنے کی واردات کی جاتی ہے

عمران خان اکثریت کھوچکے، حکومت اور اپوزیشن جماعتیں بھان متی کے گروہ اور مفادات کے دھڑے ہیں

نائب امیر جماعت اسلامی کا میانوالی، راولپنڈی میں عوامی اجتماعات سے خطاب ،صحافیوں سے گفتگو

راولپنڈی ،میانوالی (ویب ڈیسک)

نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیاسی، قومی امور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکہ ،بھارت اور اسرائیل سے دھمکیاں کوئی چھپا راز نہیں۔ میانوالی اور راولپنڈی میں عوامی اجتماعات اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان دشمن قوتیں ہمیشہ عدم استحکام اور سلامتی کے لیے خطرات پیدا کرنے کے درپے رہتی ہیں۔ پاکستان کو امریکہ، بھارت، اسرائیل سے دھمکیوں، سازشوں اور خطرات کوئی چھپا راز نہیں۔ حکمرانوں کی نااہلی، بزدلی اور صرف کرسی بچانے کیلئے خط لہرانا اور قوم کو مشتعل کرنے کی واردات کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان قوم کو جواب دیں، 05 اگست 2019 کو مودی فاشسٹ کے ریاستِ جموں و کشمیر پر اقداات، افغانستان میں امریکہ، نیٹو فورسز کی شکست پر افغان عوام طالبان کی فتح پر کیوں قومی حکمتِ عملی نہیں بنائی گئی؟ قومی سلامتی پالیسی متنازعہ، یکطرفہ کیوں بنائی؟ جب وزیراعظم ملک و مِلت کو درپیش خطرات پر بھی قومی قیادت سے ڈائیلاگ کے لیے تیار نہ ہو اور درپیش خطرات کو قومی سلامتی کی حفاظت کی بجائے بازاری اور نمائشی، سطحی بنیادوں پر کرسی بچائو حکمتِ عملی بنائی جائے تو عوام کو بیوقوف بنانے کا کھیل اب نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی مسلسل امریکہ اور اسلام و مسلمان دشمن قوتوں کے خلاف تہذیبی، نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ فیصلہ کن موڑ پر سارے نام نہاد قومی قائدین امریکہ کے سامنے سرنڈر ہوگئے۔لیاقت بلوچ نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کے سیاسی، جمہوری اور پارلیمانی آئینی بحران میں واضح، دوٹوک موقف ہے کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتیں بھان متی کے گروہ اور مفادات کے دھڑے ہیں۔ 2018 کے انتخابات کے بعد کا انجینئرڈ نظام ناکام ہوگیا ہے۔ عدم اعتماد کی کامیابی یا ناکامی ملک کو مسائل کا حل نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اکثریت کھوچکے، اپنی بدکلامی، بدزبانی سے سب کو گہرے زخم لگاچکے اور ان کی نااہلی، کھلنڈرے لوگوں کی بریگیڈ ریاستی اداروں کی منت سماجت بھی کرے، باغی ارکان کو ریاستی وسائل سے رام بھی کرلیں تو یہ نظام نہیں چلے گا۔ بحرانوں کا واحد علاج انتخابی اصلاحات اور قبل ازوقت انتخابات ہیں، جتنی تاخیر کی جائے گی، ایسا سنسنی خیز عمل آئین سے ماورا اقدامات کا پھاٹک کھول دے گا۔