پنجاب اسمبلی کا اجلاس صرف سات منٹ بعد ہی بغیر کسی کاروائی کے  ملتوی

وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے لیے پولنگ 6 اپریل کو ہوگی۔ پرویز الہی

اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا

 حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے شدید نعرے بازی،خواتین آپس میں الجھ پڑیں

لاہور (ویب  نیوز) پنجاب اسمبلی کا اجلاس صرف سات منٹ بعد ہی بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کر دیا گیا،پنجاب کے وزیر اعلی کا انتخاب نہ ہوسکااجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی،خواتین آپس میں الجھ پڑیں۔تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 25 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔اجلاس میں وزیراعلی پنجاب کا چنائو ہونا تھا۔ تلاوت اور نعت شریف کے بعد ایوان میں ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی کہ آج قائد ایوان کا انتخاب نہیں ہو سکتا۔اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کیا جاتا ہے ۔ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے بعد ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا جبکہ حکومت اور اپوزیشن ارکان ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔کئی خواتین بھی ایک دوسرے سے الجھ بھی پڑیں اور بال تک کھینچے گئے۔اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے رویے کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا

پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ چوہدری سرور میرے بارے میں کچھ بھی کہتے رہیں، میں ان کے کسی بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا، مجھے نہیں پتا ان کا مستقبل کیا ہوگا، چوہدری سرور نے ساڑھے 3 سال پنجاب کی گورنرشپ کے مزے لیے ہیں، اور کیا چاہیے،لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے وزیراعلی پنجاب کے نامزدکردہ امیدوار چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں پیدا شدہ کشیدہ صورتحال کے دوران ڈپٹی اسپیکر کے پاس کوئی اور آپشن اور راستہ نہیں تھا کہ وہ انتخابی کارروائی کو ملتوی کرتے، اب نئے شیڈول کے تحت نئے قائد ایوان کا الیکشن 6 اپریل کو ہوگا اور دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہوجائیگا۔چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ جو لوگ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے ٹکٹ پر ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے جب وہ اپوزیشن کے لوگوں کے ساتھ بیٹھے تو ہمارے لوگوں نے ان سے کہا کہ یہ آپ کی جگہ نہیں ہے، آپ اس طرف آئیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی کے اراکین نے ان لوگوں سے ایوان میں بات کی جس کی انہیں اجازت ہے تو جب وہ لوگ واپس آنے لگے تو دوسرے لوگوں نے ان پر حملہ کردیا، جس کے بعد ایوان میں ایک لڑائی کی صورتحال پیدا ہوگئی جو آپ نے دیکھی جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر کے پاس کاررئی ملتوی کرنے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اب

وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے لیے پولنگ 6 اپریل کو ہوگی، 6 اپریل بروز بدھ صبح ساڑھے 11 بجے ایوان میں نئے قائد ایوان کا انتخاب ہوگا۔صحافیوں کے اس سوال پر کہ اپوزیشن کا دعوی تھا کہ اسے 200سے زیادہ اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل تھی جبکہ آپ کے پاس 170 کے قریب ووٹ تھے، اس لیے یہ تمام صورتحال پیدا ہوئی، اس پر چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ ہمیں ایوان میں اکثریت حاصل تھی، ہمیں ضرورت ہی نہیں تھی کسی ایسی چیز کی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے اراکین نے شور شرابا کیا، جس کے بعد ایوان میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی جس کے باعث ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی، اب 6 تاریخ کو صورتحال واضح ہوجائے گی۔