فیصل آباد (ویب نیوز)

سابق وزیرمملکت اورتحریک انصاف کے رہنما فرح حبیب نے کہاہے کہ وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ خاں نے اپنا نام خود ہی ای سی ایل سے نکال لیااُنہوں نے خودکواین آراوٹودے دیاہے جواب شروع ہوچکا ہے۔ کابینہ کے جتنے ملزم ہیں وہ سب ای سی ایل سے نکل چکے۔وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں کہ شاہ محمود قریشی نے یہ خط خود تیار کیا۔ خوددار ملک مداخلت برداشت نہیں کرتا۔سازش تیار کر کے مداخلت کی گئی۔ بوٹ پالش کے علاوہ انکو آتا کیا ہے۔ عدم اعتماد کا ذکر خط میں بار بار ہے۔ رانا ثناء اللہ کیسے کہ سکتے ہیں کہ اس میں عدم اعتماد کا ذکر نہیں۔ ان کو چیلنج کرتا ہوں۔ احسن اقبال کہتے ہیں امریکہ سے اجازت لینی پڑے گی۔ ان کی حکومت میں ہر کام کی اجازت اب امریکہ سے ہی لینی پڑے گی۔پریس کانفرنس میںاُنہوں نے دھمکی آمیز خط جیسے موصول ہوا اس کے بعد بہت سے باتیں ہونا شروع ہوگئیں ۔ مریم نوازشریف نے کہا تھا کہ خط سرے سے ہے ہی نہیں۔خط پر آزاد تحقیقاتی کمیشن نہیں بنے گا بیٹھیں گے نہیں۔ امریکہ کو پتہ تھا عدم اعتماد کے بعد ان کے غلام حکومت میں آئیں گے۔ہم نے کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کیا۔ ہمارا مطالبہ مزید زور پکڑتا جارہا ہے۔ ملک میں اس وقت استحکام کی ضرورت ہے اور وہ صرف الیکشن سے ہوگا۔پنجاب میں جعلی وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوا۔پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے میاں حمزہ شہباز کو ووٹ دیا۔ 63 اے کا فیصلہ آیا ہوتا تو آج اتنا عدم استحکام نہ ہوتا۔ الیکشن کمیشن کی بھی ذمہ داری ہے ان کو فوری ڈی سیٹ کیا جائے۔اگر ڈی سیٹ نہیں کیا گیا تو آئینی ادارے پر سوال اٹھے گا۔اُنہوں نے کہاکہ سید یوسف رضا گیلانی کا کیس ایک سال سے فیصلہ نہیں کیا جارہا ہے۔ حلقہ بندیوں پر عفلت کی گئی۔ یہ حکومت امپورٹڈ حکومت ہے اس کو عوام نے مسترد کردیا ہے۔ جب عمران خان نے کال دی تو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچے گا۔ جمہور کی آواز کو سنا جائے۔ معیشت ان سے سنبھالی نہیں جارہی۔ دعوے کرتے تھے آج آٹا چینی پیٹرول سستا کریں۔ ہم نے کہا تھا کورونا کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔ اڈیالہ جیل کے ملازمین کی افطاریاں کی جارہی ہیں۔سازش کرنے والوں میں میاں نواز شریف مین کردار ہے۔ یہ پاکستان کے اداروں پر کونسی زبان استعمال کرتے تھے سب کو یاد ہے۔ یہ لوگ تو غلامی کے پلے ہیں غلامی کے عادی ہیں۔پہلی بار کسی نے قومی غیرت پر سٹینڈ لیا ۔اُنہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ سے ہم باہر ہیں یہ پارلیمنٹ پیسے سے چل رہی ہے۔ قانون پر عملدرآمد ہو تو فارن فنڈنگ کیس میں ہم واضح ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کام صرف اکاؤنٹ کی جانچ پڑتال کرنا ہے۔ اوور سیز پاکستانیوں نے تحریک انصاف کو پیسہ بھیجا۔ ہم نے سب کو ڈکلیئر کیا۔ الیکشن کمیشن صرف ہماری جماعت کی جانچ پڑتال کررہا ہے۔ ہمیں طالبان کہنے والے یہ بتائیں اسامہ بن لادن سے پیسے کس نے لیے۔ مسلم لیگ ن کا ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ دفن ہو چکا ہے۔ اُس  نے ووٹ کو نہیں نوٹ کو عزت دی۔ ان کا بیانیہ پاپڑ والے فالودے والے اور چپڑاسی کے پیسوں کو عزت دو کے برابر ہے۔ عمران خان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری اداروں کی ہے۔