دفتر خارجہ کی اسد مجید پر دباو اور مراسلے کو کئی روز تک چھپانے کی تردید

سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں وضاحت ہوچکی کہ کسی بیرونی سازش کے ثبوت سامنے نہیں آئے، ترجمان  دفترخارجہ

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ دھوکا ہے،مستقل امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل لازمی ہے

بھارت کا رتلے منصوبہ عالمی قوانین اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے،ترجمان دفترخا رجہ کی میڈیا بریفنگ

اسلام آباد(ویب  نیوز)

دفتر خارجہ نے امریکا میں تعینات سابق سفیر اسد مجید پر دبا واور مراسلے کو کئی روز تک چھپانے کی تردید کر تے ہوئے کہا ہے کہ مراسلے کو کئی روز تک کو دبانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں،ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں بتایا کہ آئین پاکستان کے تحت جمہوری ٹرانزیشن ہوئی، مراسلے کا بغور جائزہ لیا گیا، مراسلے کو کئی روز تک کو دبانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، ٹیلی گرام دفترخارجہ پہنچا اور قانون کے مطابق متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی میں زیر بحث لایا گیا اور پھر ڈی مارش دیا گیا، یہ اہم ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے پر غور کیا جائے، سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں وضاحت ہوچکی کہ کسی بیرونی سازش کے ثبوت سامنے نہیں آئے، اسد مجید نے اپنے ٹیلیگرام بارے کمیٹی کو بریف کیا، کمیٹی کو انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بتایا کہ سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا، اسد مجید کے اوپر پریشر ڈالنے کے حوالے سے خبریں محض قیاس آرائیاں ہیں۔عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ سلامتی کمیٹی کے دونوں بیان ایک دوسرے سے ملتے ہیں، پریمئیر انٹیلی جنس ایجنسی نے کمیٹی کو بریفبگ دی، ایجنسی نے تصدیق کی کہ کسی بیرونی سازش کے ثبوت نہیں ملے، اسد مجید پر کسی قسم کا دباو نہیں تھا ایسی خبریں من گھڑت اور لغو ہیں، دفتر خارجہ نے قانون کے مطابق احتجاجی مراسلہ حوالے کیا گیا، اسد مجید نے خود کمیٹی کو بریفنگ دی ان سے انکوائری نہیں کی گئی، اسد مجید اب بلجئیم میں پاکستان کے نئے سفیر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے، اسد مجید نئی اسائینمنٹ پر برسلز پہنچ گئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گر حملوں میں پھر تیزی آئی ہے، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گرد گروپ دہشت گردی میں ملوث ہیں۔  افغانستان میں دہشت گردی کی نئی لہر پر بھی تشویش ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس ہے، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے، ۔ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کا اعادہ کیا، پاکستان اپنی سفارت کاری قومی ملکی مفاد کے مطابق جاری رکھے گا۔ترجمان نے بتایا کہ امریکی رکن کانگریس الہان عمر نیکشمیر اور لاہور کے دورے کیے، امریکی رکن کانگریس نیمسئلہ کشمیر کو کانگریس میں اٹھانے کا وعدہ کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے برعکس اقدامات سے باز رہے، مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ ہفتے7 بیگناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا، ہندوتوا ذہنیت بھارت کے اندر بھی پھیل رہی ہے، پاکستان کرتارپورسے متعلق بھارت  شکیل غو بھارتی پروپیگنڈے کو سختی سے مسترد کرتا ہے،وزیراعظم نے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن خطے میں مستقل امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا حل لازمی ہے۔ عاصم افتخار نے کہا  کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن مستقل امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا حل لازمی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں ہندو توا نظریات فروغ پا رہے ہیں، اقلیتوں کے خلاف ناروا رویہ روا رکھا جا رہا ہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ دھوکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے رتلے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، منصوبہ عالمی قوانین اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، ہندوستان اس منصوبے کی تعمیر سے باز رہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد خارجہ پالیسی کی خدوخال پر روشنی ڈالی، انہیں متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ نے مبارکباد دی جب کہ نئے وزیراعظم نے اسلامی ممالک سمیت بھارت سے اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں امریکی کانگریس کی رکن الہان عمر نے پاکستان کا اہم دورہ کیا ہے اس دوران الہان عمر نے صدر، وزیراعظم اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کیا،ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر خطے کے امن کیلئے کاوشیں جاری رکھیں گے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اعلی سطح وفد کے ہمراہ سعودی عرب جائیں گے اس دورے کی مزید تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دہشتگردی کی نئی لہر پر تشویش کرتا ہے افغانستان میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس ہے، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ فلسطین میں ماہ صیام میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں،عالمی برادری اسرائیلی مظالم کا نوٹس لے، او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس جدہ میں جاری ہے