ہم پر بیرونی سازش کے ساتھ امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی۔ہم اس حکومت کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے

60 فیصد حکومتی کابینہ ضمانت پر ہے،آصف علی زرداری، نواز شریف اور شہباز شریف سب کی آف شور کمپنیاں ہیں

تمام کارکنان الیکشن کمشنر کے خلاف احتجاج اور سوشل میڈیا کیمپئن کا حصہ بنیں

یہ آزادی کی جنگ ہے، پاکستان کے حکمران کرپٹ ترین حکمران ہیں ،ان کے خلاف ہمیں نکلنا ہوگا،وزیراعلیٰ ہائوس میں ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں سے خطاب

پشاور (ویب نیوز)

سابق وزیراعظم چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی کی تحریک فیصلہ کن مرحلے میں ہے اور پوری قوم کو اپنے بچوں کے مستقبل اور ملک کی آزادی کے لئے گھروں سے نکلنا ہوگا۔ہمیں آزادی کی تحریک کا پیغام لے کر گلی گلی گاؤں گاؤں جانا ہے۔ ساری قوم کو تیار کرنا ہے کیوں کہ یہ تاریخ میں فیصلہ کن مرحلہ ہے ہم پر بیرونی سازش کے ساتھ امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی۔ہم اس حکومت کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے وزیراعلی ہاؤس پشاور میں ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ 60 فیصد حکومتی کابینہ ضمانت پر ہے۔ ڈاکوؤں کو مسلط کیا گیاہے۔آصف علی زرداری، نواز شریف، شہباز شریف سب کی آف شور کمپنیاں ہیں۔ چور حکمران چھٹیاں منانے کاروبار کرنے اور علاج کے لیے باہر جاتے ہیں۔ میں مستقبل کی جنگ لڑنے کے لیے قوم کو اکٹھا کرکے نکالوں گا۔چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ امریکا نے سازش کے تحت امپورٹڈ کو بٹھایا۔ پاکستان ایک خوددار ملک ہے ہم اسے جواب دیں گے۔ کلمہ کے نام پر ملک بنا تھا سوائے اللہ کے کسی کے سامنے نہیں جھکے گے۔ ہماری حکومت ہٹانے کے لیے میرجعفر اور میر صادق نے مل کر سازش کی۔ امریکا نے عراق میں بھی حکومت تبدیل کرنے کے لیے یہی کام کیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت گرانے کے لیے میڈیا میں پیسہ چلایا گیا۔ مخالف جماعت کو خریدا گیا۔ چلی میں بھی یہی کام کیا گیا۔ امریکا اسی طرح حکومتیں بدلتا ہے۔ ساری سازش امریکی انڈر سیکرٹری نے کی جس نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی کہ کہ اگر عمران خان کو نہیں ہٹایا تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔ اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی تو معاف کردیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں یہ ایسے وقت میں کیا جب ہماری حکومت میں بیرونی خسارہ سب سے کم ہوا، ہمیں20 ارب ڈالر کا تاریخی خسارہ ملا اور 3 سال کے ہم نے اس خسارے کو اتنا کم کردیا کہ 11 میں سب سے کم خسارہ ہماری حکومت میں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت 5.6 فیصد پر بڑھ رہی تھی، ساری دنیا میں سب سے کم مہنگائی پاکستان میں تھی، ساری دنیا میں سب سے بہتر طریقے سے پاکستان نے کورونا وائرس پر قابو پایا ہے، پاکستان نے کورونا وائرس سے اپنے لوگوں کو بھی بچایا، معیشت کو بھی بچایا اور اس پر قابو بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت وہ حکومت ہے جس میں فیکٹریاں لگائی گئیں نہ ہی رشتہ داروں کو اوپر لایا گیا، ہماری حکومت اس وقت گرائی گئی جب انہوں دیکھا کہ ملک ترقی کر رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا تھا اور اس ٹیکس کے پیسوں سے ہم نے اپنے لوگوں کے لیے پیٹرول اور مولانا فضل الرحمن (ڈیزل) کی قیمت کم کردی۔ان کا کہنا تھا کہ تمام تر میڈیا اور اپوزیشن پروپیگنڈا کے باوجود ہماری حکومت صحیح راستے پر نکلی ہوئی تھی جب اوپر کرپٹ ترین لوگوں کو حکومت میں بیٹھاتے ہیں تو قوم تباہ ہوتی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف نے حکومت میں آتے ہی ان کے کیسز کے تفتیشی افسران کو ہٹا کر اپنے من پسند افسران کو عہدوں پر تعینات کیا، اب یہ اپنے کیسز ختم کروائیں گے، اب یہ اپنے کیسز کے لیے ایف پی آر اور نیب کو تباہ کریں گے۔ان کا کہنا تھا یہ ایف بی آر کو بھی تباہ کریں گے کیونکہ انہوں نے اپنا ٹیکس بچانا ہے، ہم نے اپنی حکومت کے دوران سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا تھا، کیونکہ ہم نے ایف بی آر کو مضبوط کیا ہے، 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، یہ ملک کے سارے اداروں تباہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جب ہم سرکاری افسران کو بڑے ڈاکوں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہتے تو وہ ڈرتے تھے کہ یہ اقتدار میں آکر ہمارے خلاف کارروائی کریں گے، انہو ں  نے کہاکہ 27 ویں شب کو ہم اس ملک کے مستقبل کے لیے دعا کریں گے میں خود مولانا طارق جمیل کے ساتھ دعا کروں گا، تاکہ ہم اپنے بچوں کو مستقبل محفوظ کر سکیں، لوگ بڑی تعداد میں اس شبِ دعا میں شرکت کریں۔انہوں نے کہا کہ  الیکشن کمیشن کے سربراہ مسلم لیگ(ن) کے نمائندے ہیں، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ تینوں جماعتوں کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کی جائے لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی، اگر تینوں جماعتوں کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کی جائے تو اس میں صرف پاکستان تحریک انصاف کی فنڈنگ جائز ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر (ن) لیگ کا نمائندہ ہے، ہم نے اس کے خلاف ایک سوشل میڈیا پر سیگنچر کمپین کا آغاز کیا ہے، یہ ہمیں نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ تمام کارکنان الیکشن کمشنر کے خلاف احتجاج اور سوشل میڈیا کیمپئن کا حصہ بنیں،انہوں نے مزید کہا کہ یاد رکھیں معافی غلاموں کو ملتی ہے۔ یہ آزادی کی جنگ ہے۔ پاکستان کے حکمران کرپٹ ترین حکمران ہیں ۔ان کے خلاف ہمیں نکلنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ میں انتظار کر رہا ہوں کہ پی ٹی آئی سے منحرف ہونے والے لوٹے اپنے حلقوں میں ووٹ مانگنے آئے پھر عوام ان کا کیا حال کرے گی۔