مالی سال  2022-23 کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا

وزیراعظم شہباز شریف نے 10 جون کو وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی، نوٹیفکیشن بھی جاری

  ملٹی نیشنل کمپنیاں  برآمدات کا منصوبہ پیش کریں .. درآمد کا منصوبہ دینے والی کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے گی، مفتاح اسمعیل

اسلام آباد(ویب نیوز )

مالی سال  2022 – 23  کا وفاقی بجٹ 10 جون بروز جمعہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے 10 جون کو وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق 10 جون کو  ہی وفاقی بجٹ سینیٹ کو  بھجوایا جائے گا۔سیکرٹری خزانہ نے سیکرٹری کابینہ کو خط لکھا ہے کہ بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے کابینہ اجلاس 10 جون کو طلب کیا جائے،بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے کابینہ اجلاس 10جون کو طلب کیا جائے گا جس کے بعد بجٹ قومی اسمبلی اجلاس میں پیش ہوگا

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی ملٹی نیشنل کمپنیوں(ایم این سیز) سے کہا ہے کہ برآمدات کا کوئی منصوبہ پیش کریں اور انہیں ٹیکس میں چھوٹ دینے کا وعدہ کیا۔وزیر خزانہ نے ٹویٹر بیان میں پاکستان میں ٹیکس کی مد میں بھاری رقم ادا کرنے، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور ملک میں ٹیکنالوجی لانے پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ میں ان سب سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ مجھے پاکستان سے باہر برآمد کرنے کا منصوبہ پیش کریں، میں اس کے لیے انہیں ٹیکس میں چھوٹ فراہم کروں گا۔پاکستان اس وقت کرنٹ اکاونٹ خسارے سے نمٹ رہا ہے اور حال ہی میں ایندھن کی سبسڈی کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہو رہے ہیں۔اس سلسلے میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ اپریل میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 62 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا جو مالی سال کے پہلے نو ماہ میں نصف سے بھی کم ہے، انہوں نے اس پیشرفت کو بیرونی استحکام کے لیے بہت اچھی علامت قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) سے مثبت بات چیت جاری ہے، ہم بہت جلد معاشی صورتحال میں تبدیلی کی توقع رکھتے ہیں۔غیر ملکی کمپنیوں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کے بارے میں وزیر خزانہ کا ٹوئٹ انڈس موٹر کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اور وائس چیئرمین کے ساتھ ملاقات کے بعد سامنے آیا ،مفتاح اسمعیل نے کہا کہ حکومت اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اور برآمدات میں اضافے کے لیے سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کو سازگار اور دوستانہ ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔