صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے کرپٹ نیب افسر کو نوکری سے نکالنے کی سزا برقرار

کرپٹ افراد کو صرف نوکری سے نکالنے کی سزا کافی نہیں ، صدر عارف علوی

نیب کرپٹ حکام اور کیس میں شامل دیگر افراد کے خلاف کاروائی کرے ، صدر کی ہدایت

نیب افسر، فہیم اللہ ، نے خفیہ سرکاری معلومات غیر قانونی طور پر ایک مطلوب ملزم کو فراہم کی تھی

اسلام آباد (ویب  نیوز)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے کرپٹ نیب افسر کو نوکری سے نکالنے کی سزا برقرار رکھی گئی،نیب افسر، فہیم اللہ ، نے خفیہ سرکاری معلومات غیر قانونی طور پر ایک مطلوب ملزم کو فراہم کی تھی،معلومات کی بنیاد پرنیب کیس میں ایک مطلوب شخص گرفتاری سے بچ کر فرار ہوگیا تھا،صدر عارف علوی نے کہاکہ کرپٹ افراد کو صرف نوکری سے نکالنے کی سزا کافی نہیں ، انہوں نے ہدایت کی کہ نیب کرپٹ حکام اور کیس میں شامل دیگر افراد کے خلاف کاروائی کرے ، صدر نے کہا کہ نیب عدالت کی مدد سے کیس میں ملوث تمام افراد کو سزا دلوائے ، انہوں نے کہاکہ کرپٹ حکام نے ملک کو دھوکہ دیا، انسداد بدعنوانی کے ادارے ہی میں کرپشن کر ڈالی ،تفصیلات کے مطابق نیب نے سابقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ، نیب ، سکھر ، فہیم اللہ ، کو "سروس سے نکالنے ” کی سزا دی تھی ،فہیم اللہ نے وارنٹ گرفتاری کے بارے معلومات سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ خوارک ، لاڑکانہ کو فراہم کی،سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ خوارک ، لاڑکانہ ، رفیق احمد راجپر ، نیب کو خوارک کیس میں مطلوب تھے،فہیم اللہ نے بروقت معلومات اپنے دوست یعقوب راجپر ، سابق ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب، کو دی،یعقوب راجپر نے معلومات رفیق راجپر کو دی جو موقع سے فرار ہو گیا اور گرفتاری سے بچ گیا،انکوائری کے بعد فہیم اللہ کے خلاف الزامات ثابت ہونے پر نیب نے نوکری سے نکالنے کی سزا دی،کرپٹ افسر نے سزا کے خلاف صدر مملکت کے پاس اپیل دائر کر رکھی تھی،صدر مملکت نے فہیم اللہ کی درخواست مسترد کردی ، سزا کو برقرار رکھا،صدرنے فیصلے میں کہاکہ درخواست دہندہ سابقہ فیصلہ مسترد کرنے کے حق میں کوئی وجہ پیش نہیں کر سکا، خفیہ معلومات فہیم اللہ سے ہوتی ہوئی رفیق راجپر تک پہنچی جس کی وجہ سے ملزم فرار ہوا، فہیم اللہ، یعقوب راجپر اور رفیق راجپر کے درمیان روابط بھی ثابت ہوگئے ، صدر مملکت نے کہاکہ فہیم اللہ اور یعقوب راجپر کے ٹیلی فون کے فارنزک تجزیے سے صریح کرپشن کے ثبوت ملے ، اس لئے اپیل مسترد کی جاتی ہے ، نیب کرپشن کیس میں سامنے آنے والی تمام تفصیلات کی تحقیقات کرے۔