شہباز حکومت کو عوام کی نہیں امریکہ کی فکر ہے،امریکہ جو حکم دے دیا موجودہ حکومت وہی کام کرے گی،عمران خان

امریکا نے انہیں اس لیے ملک پر مسلط کیا کیونکہ اِن کے پیسے باہر ہیں، یہ کنٹرول ہوسکتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر ہوگا تو پارلیمنٹ ختم ، جولوٹا ن لیگ کے ٹکٹ پرالیکشن لڑیگا، مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہے

پٹرول اور ڈیزل کی قیمت نہ بڑھانے والوں نے 60 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا، 3مہینے میں سچ قوم کے سامنے آگیا،تقریب سے خطاب

اسلام آباد(ویب  نیوز)

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز حکومت کو عوام کی نہیں امریکہ کی فکر ہے،مریکہ جو حکم دیگا موجودہ حکومت وہی کام کرے گی، ہماری لاک ڈان نہ لگانے کی پالیسی کے باعث پاکستان کی معیشت وبائی صورتحال میں بھی کمزور نہیں ہوئی اور عوام بیروزگاری سے محفوظ رہی، امپورٹڈ حکومت نے پیٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے غریب طبقے پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھا دیا، ہم روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا معاہدہ کررہے تھے مگر بیرونی سازشوں کے ذریعے ہماری حکومت کا خاتمہ کردیا گیا۔ اسلام آباد میں مزدوروںکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے پیٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے غریب طبقے پر مہنگائی کا مزید بوجھ بڑھا دیا ہے،ہماری لاک ڈان نہ لگانے کی پالیسی کے باعث پاکستان کی معیشت وبائی صورتحال میں بھی کمزور نہیں ہوئی اور عوام بیروزگاری سے محفوظ رہی،امپورٹڈ حکومت جب 60 روپے لیٹر پیٹرول بڑھا رہی تھی اس وقت بھارت میں پیٹرولم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے کمی جارہی تھی، کیوں کہ بھارت روس سے 40 فیصد کم قیمت پر پیٹرول خرید رہا ہے،ہم روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا معاہدہ کررہے تھے مگر بیرونی سازشوں کے ذریعے ہماری حکومت کا خاتمہ کردیا گیا،  ہم نے200ارب روپے کی سبسڈی پٹرولیم مصنوعات پردی اور قیمت بڑھانے کے بجائے پٹرول اور ڈیزل سستا کیا،  پہلے کہہ رہے تھے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت نہیں بڑھانی چاہیے مگر 3 مہینے میں سچ قوم کے سامنے آگیا،60روپے پیٹرول مہنگا ہوگیا۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا کی وبائی صورتحال کے دوران دنیا نے لاک ڈان لگایا مگر ہم نے نہیں لگایا، جس پر اپوزیشن جماعتوں نے ہمیں بہت برا بھلا کہا اور وبا سے اموات کا ذمہ دار مجھے قرار دیا، اگر میں لاک ڈان لگا دیتا تو دیھاڑی دار مزدور کیسے کماتا،  میں نے اپوزیشن سے سوال کیا کہ ووہان میں لاک ڈان لگا تو چینی حکومت نے گھر گھر جاکر عوام کو کھانا اور امداد فراہم کی مگر ہم نے پاکستان میں لاک ڈان لگا دیا تو اپنے غریب طبقے کو کیسے کھانا اور امداد پہنچائیں گے لیکن اپوزیشن نے میرے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا، اپوزیشن نے الٹا میرے خلاف ایف آئی آر کٹوانے کی باتیں شروع کردیں کہ اگر کرونا وبا سے کوئی بھی مرا تو اس کا ذمہ دار عمران خان ہوگا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ آج تمام ممالک مانتے ہیں کہ دنیا کے پانچ ممالک ایسے تھے جنہوں نے وبائی صورتحال میں بھی اپنے ملک کی معیشت اورعوام کو وبا سے بچایا  اور ان پانچ ممالک میں ایک پاکستان ہے، بھارت میں مودی نے لاک ڈاون لگایا تو معیشت 7 فیصد گر گئی، بیروزگاری بڑھ گئی اور لوگ بھوکے مرنے لگے لیکن ہم نے اپنی انڈسٹری کو روکا نہیں، زراعت کو روکا نہیں اسی وجہ سے ہماری برآمد ات بڑھیں۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے 12 ہزار روپے ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو پہنچائے کیوں کہ ہمیں پتہ تھا کہ غریب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ہم نے معیشت بچانے اور عوام کو بیروزگاری سے بچانے کیلئے انڈسٹریوں کو پیسے دئیے تاکہ وہ ملازمین کو نہ نکالیں، میں بڑے فخر سے کہتا ہوں کہ ہم نے پناہ گاہیں بنائیں جو خصوصی طور پر مزدوروں کیلئے بنائی گئی تھیں تاکہ جو دوسرے شہروں، علاقوں سے مزدوری کرنے آتے ہیں وہ ان پناہ گاہوں میں پناہ لیں جہاں انہیں صبح اور شام کا کھانا مفت فراہم کیا جاتا تھا اور اپنی کمائی ہوئی دیھاڑی اپنے گھروں کو بھیجیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے مزدوروں کو میرا پیغام ہے کہ جب میں کال دوں تو عوام نے باہر نکلنا ہے، مزدوروں کومیری کال پرنکلنا ہے اور امپورٹڈ حکومت پر دباو  بڑھانا ہے کیوں کہ انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں ہے بلکہ انہیں امریکہ کی فکر ہے اور امریکہ جو حکم دیگا موجودہ حکومت وہی کام کرے گی، امپورٹڈ حکومت کو غریب طبقے کی نہیں، صرف امریکہ کی فکر ہے، امریکہ نے انہیں اس لیے ملک پر مسلط کیا کیونکہ اِن کے پیسے باہر ہیں، یہ کنٹرول ہوسکتے ہیں، ان دو خاندانوں نے 25 سال حکومت کی ہے پہلے ایک دوسرے کو چور کہتے تھے مگر اب وہ چور اکٹھے ہوگئے، ان دونوں پارٹیوں کے رہنماوں کے پیسے، بزنس اور علاج ملک سے باہر ہے اور جہاں ان کے پیسے ہیں وہاں سے ان کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں پر مقدمے کیے جارہے ہیں مجھ پر8ایف آئی آر ہیں، ڈاکٹررضوان، گلزار، مقصود چپڑاسی ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگئے، راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر ہوگا تو اس کا مطلب پارلیمنٹ ختم ہے، جو لوٹا ن لیگ کے ٹکٹ پرالیکشن لڑیگا،اس کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ  بلاول اور مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کیا ہم نے کوئی پکڑ دھکڑ نہیں کی، میں نے تو انہیں کھانا اور کنٹینر دینے کی پیشکش بھی کی، یہ جب سے اقتدار میں آئے ہیں ملک کا سارا نظام تباہ کر رہے ہیں،یہ اقتدار میں رہ گئے تو ملک کو وہ نقصان پہنچائیں گے جو دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا۔

#/S