ابھی تو اور بھی جبیں کاٹنی ہیں،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں موجودہ اور سابق وزیر خزانہ کے درمیان دلچسپ مکالمہ

پیسوں کی ضرورت ہے تو غریب کی بجائے کسی اور کی جیب کاٹیں،شوکت ترین،بے غم رہیں وہ بھی کاٹیں گے،مفتاح اسماعیل کا جواب

80  ٹن سونا ملک میں سمگلنگ سے آ رہا ہے، ایسے جیولرز بھی ہیں جنہیں روزانہ کروڑوں روپے سے زائد آمد ہوتی ہے،مگر سیلز چار ہزار بتاتے ہیں،وزیر خزانہ کا انکشاف

اسلام آباد (ویب نیوز)

چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس، کمیٹی اجلاس کے دوران موجودہ اور سابق وزیر خزانہ کے درمیان دلچسپ مکالمہ، سینیٹر شوکت ترین نے کہا کہ پیسوں کی ضرورت ہے تو غریب کی بجائے کسی اور کی جیب کاٹیں جس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بولے بے غم رہیں وہ بھی کاٹیں گے،کمیٹی اجلاس میں مفتاح اسماعیل کے جواب پر قہقے لگ گئے۔ پیر کے روز  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا، جس میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے شرکت کی، مفتاح اسماعیل نے کمیٹی کو بتایا کہ فارما سیوٹیکل کے ریفنڈ آئندہ چار روز سے ادا کرنے شروع کر دیں گے، اگر چار دنوں میں ریفنڈ کا سلسلہ شروع نہ ہو سکا تو آئندہ دو ماہ میں پیسے کلئیر کر دیں گے۔ وزیر خزانہ نے انکشاف کیا کہ گزشتہ مالی سال 14سے15کلو گرام سونا قانونی طریقے سے پاکستان آیا جبکہ 80  ٹن سونا ملک میں سمگلنگ سے آ رہا ہے،جیولرز ایسے بھی ہیں جن کی روزانہ کروڑ روپے سے زائد کی آمدن ہوتی ہے، جب دکاندار سے پوچھا تو کہا روزانہ چار ہزار کی سیلز ہوتی ہے۔ اجلاس کے دوران شوکت ترین نے کہا کہ   فارماسیوٹیکل کمپنیز کے لیے سیلز ٹیکس دستاویزی بنانے کے لیے کیا،  ادویات سازی کے ساتھ وہی فیکٹری جوسز بنا رہی ہے،ادویات ساز میک اپ کا سامان بنارہے ہیں اور سیلز ٹیکس نہیں دیتے، اگر انہیں 17 کی بجائے کم سیلز ٹیکس لگائیں گے تو یہ ادا ہی نہیں کریں گے،ایف بی آر نے ری فنڈ کا نظام خودکار بنایا ہے،اگر فارما والوں کا ری فنڈ رک گیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی ڈکیومنٹشین پوری نہیں۔ سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس طرح کے مشکل فیصلے سے واپس نہیں ہٹنا چاہئے۔ خزانہ کمیٹی اجلاس کے دوران ممبران کمیٹی اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے درمیان ا دلچسپ مکالمہ بھی ہوا،کمیٹی ممبران نے مفتاح اسماعیل کو وفاقی بجٹ میں ٹیکس غریبوں پر لگانے سے گریز کرنے کی اپیل کی ، چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ 300سے اوپر جس کا ایک بھی ہندسہ جاتا تو اس کو سارے پر ٹیکس دینا ہوگا، مفتاح اسماعیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ  آپ کی بات میں وزن ہے،لیکن پیسوں کی بہت ضرورت ہے،  ا س دوران مداخلت کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہاکہ کسی اور کی جیب کاٹیں غریبوں کے بجائے، جس پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے جواب دیا کہ و ہ بھی کاٹیں گے بے غم رہیں، کمیٹی اجلاس میں مفتاح اسماعیل کے جواب پر قہقے لگ گئے۔