حکومت کا پارلیمنٹ کی اونرشپ سے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کو آگے بڑھانے کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی سے متعلق اہم اجلاس، ملک کی داخلی اور خارجہ سطح پر لاحق خطرات پر بریفنگ

افغان حکومت کی سہولت کاری سے کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں،حتمی فیصلہ آئین پاکستان کی روشنی میں پارلیمنٹ کی منظوری سے ہوگا،اعلامیہ

افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا،سیاسی قیادت نے معاملات سے نمٹنے کی حکمت عملی اور پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا

اسلام آباد(ویب  نیوز) حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیکر کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کو آگے بڑھانے کااعلان کیا ہے، اس بات کا اعلان قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد جاری  اعلامیہ میں کیا گیا، وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت  قومی سلامتی سے متعلق اہم اجلاس میں ملک کی داخلی اور خارجہ سطح پر لاحق خطرات پر بریفنگ دی گئی،قوی سلامتی کے ذمہ دار اداروں نے بریفنگ دی کہ افغان حکومت کی سہولت کاری سے کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں،حتمی فیصلہ آئین پاکستان کی روشنی میں پارلیمنٹ کی منظوری سے ہوگا، افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا  جبکہ سیاسی قیادت نے معاملات سے نمٹنے کی حکمت عملی اور پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیراعظم ہاوس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزیراعظم ہاوس میں قومی سلامتی سے متعلق اہم اجلاس بدھ کومنعقد ہوا جس میں قومی، پارلیمانی و سیاسی قیادت، ارکان قومی اسمبلی وسینٹ اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے ملکی سلامتی کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو ملک کی داخلی اور خارجہ سطح پر لاحق خطرات اور ان کے تدارک کے لئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیاگیا۔ اجلاس کو پاکستان افغانستان سرحد پر انتظامی امور کے بارے میں آگاہ کیاگیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن واستحکام کے لئے نہایت ذمہ دارانہ اور مثبت کردار ادا کیا ہے، پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لئے اپنا تعمیری کردار جاری رکھے گا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا، قرار دیاگیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو دنیا نے تسلیم کیا، پاکستانی قوم اور افواج پاکستان کی بے مثال قربانیوں کی بدولت ملک بھر میں ریاستی عمل داری ، امن کی بحالی اور معمول کی زندگی کی واپسی کو یقینی بنایاگیا ہے۔،آج پاکستان کے کسی حصے میں بھی منظم دہشت گردی کا کوئی ڈھانچہ باقی نہیں رہا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس کے شرکاکو کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیاگیا، اجلاس کو اس تمام پس منظر سے باخبر کیاگیا جس میں بات چیت کا یہ سلسلہ شروع ہوا اور اس دوران ہونے والے ادوار پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ افغانستان کی حکومت کی سہولت کاری سے کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے جس میں حکومتی قیادت میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل کمیٹی نمائندگی کرتے ہوئے آئین پاکستان کے دائرے میں بات چیت کررہی ہے جس پر حتمی فیصلہ آئین پاکستان کی روشنی میں پارلیمنٹ کی منظوری، مستقبل کے لئے فراہم کردہ راہنمائی اور اتفاق رائے سے کیاجائے گا۔ اجلاس کے دوران سیاسی قیادت نے معاملات سے نمٹنے کی حکمت عملی اور اس میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا اور کہا کہ ایسے اجلاس اب ہوا کریں گے، اس اجلاس سے متعلق ارکان پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا اور انہیں اعتماد میں لینے کیلیے پارلیمان کا ان کیمرا اجلاس بلایا جائے گا۔