قومی ترقی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنا ہوگا، پاکستان کا مستقبل سی پیک کی کامیابی پر منحصر ہے، وزیر اعظم کا پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب

مہمان خصوصی کی جانب سے دورانِ تربیت نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے، ترجمان پاک بحریہ

کمیشن حاصل کرنے والے افسران میں 24کا پاکستان جبکہ19 کا تعلق دوست ممالک بحرین، قطر اور فلسطین سے ہے

کیڈٹ سمعیہ سجاد نے کمانڈنٹ گولڈ میڈل کا اعزاز جبکہ بحرین سے تعلق رکھنے والے مڈ شپ مین عدنان محمد ابراہیم نے اکیڈمی ڈرک حاصل کی

کراچی  (ویب نیوز)

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، مسلح افواج ہر خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

پاکستان نیول اکیڈمی میں 117ویں مڈشپ مین اور 25ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ خوشی ہے کہ آج کمشنگ پریڈ میں خواتین کیڈٹس بھی شامل ہیں، یقین ہے کہ خواتین کیڈٹس کی کمشنگ ملک کی دیگر خواتین کیلئے مشعل راہ ہوگی۔ کمیشن حاصل کرنے والے کیڈٹس اور مڈشپ مین کے والدین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نیول اکیڈمی دوست ممالک کے کیڈٹس کو بھی بہترین تربیت فراہم کر رہی ہے، دیگر ممالک کے یہ کیڈٹس پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میری ٹائم بارڈرز کی حفاظت میں پاک بحریہ کا اہم کردار ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ نیوی ملک کی سرحدوں کا دفاع کرنے والی ایک مضبوط فورس ہے اور ہمیں مضبوط بحریہ کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملکی دفاع کو مضبوط بنانے میں قوم کو اپنی مسلح افواج پر فخر ہے، بحریہ کا تاریخی اعتبار سے ملک کے سٹریٹیجک دفاع میں کلیدی کردار ہے، پاکستان جغرافیائی لحاظ سے ایک سٹریٹجک مقام پر واقع ہے، قومی ترقی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنا ہے، پاک بحریہ ملک کے سمندری تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرامن بقائے باہمی اور ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات پر یقین رکھتے ہیں، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کی مسلح افواج ہر خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، قائداعظم پاکستان کو دنیا کیلئے رول ماڈل کے طور پر چاہتے تھے۔

شہباز شریف نے کہا کہ میرا یقین ہے کہ غلطیوں سے سبق سیکھ کرمحنت اور لگن سے اپنا مقام حاصل کر سکتے ہیں، پاک بحریہ کے دوست ملکوں کیساتھ مشترکہ منصوبے اس کی صلاحیت میں اضافے کا باعث بنیں گے، میری ٹائم مفادات کے تحفظ کیلئے بحریہ کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا ہماری ترجیح ہے، حکومت پاک بحریہ کو تمام ضروری وسائل فراہم کریگی۔وزیراعظم نے کہا کہ قومی ترقی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنا ہوگا، گوادر کی بندرگاہ سی پیک میں اہم کردار ادا کرے گی، پاکستان کا مستقبل سی پیک کی کامیابی پر منحصر ہے۔اس سے قبل پاکستان نیول اکیڈمی میں 117ویں مڈشپ مین اور 25ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ترجمان پاک بحریہ نے بتایا کہ نیول اکیڈمی آمد پر امیرالبحر ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پریڈ میں گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق کمیشن حاصل کرنے والے افسران میں 24کا پاکستان جبکہ19 کا تعلق دوست ممالک سے ہے جبکہ پاس آئوٹ ہونے والے غیر ملکی کیڈٹس کا تعلق بحرین، قطر اور فلسطین سے ہے۔ترجمان پاک بحریہ کے مطابق مہمان خصوصی کی جانب سے دورانِ تربیت نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے، کیڈٹ سمعیہ سجاد نے کمانڈنٹ گولڈ میڈل کا اعزاز حاصل کیا۔ترجمان کے مطابق بحرین سے تعلق رکھنے والے مڈ شپ مین عدنان محمد ابراہیم نے اکیڈمی ڈرک حاصل کی۔