سپریم کورٹ کا فیصلہ سن کر بڑی تکلیف ہوئی،ڈونلڈ لوکس کو پیغام دے رہا تھا؟ ایک ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دے کر ہٹوا دیا گیا اور کچھ نہیں ہوا

امریکی انڈر سیکرٹری کی دھمکی 22 کروڑ عوام کی توہین تھی، عدالت سے پوچھتا ہوں جب صدر نے مراسلہ بھجوایا تو کیا آپ کو تحقیقات نہیں کرنی چاہئے تھیں

الیکشن کمشنر ہفتے میں 3 دن لاہور میں کیوں گزارتے ہیں جواب دو، یاد رکھو قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی، جلسہ سے خطاب

ڈی جی خان (ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سن کر بڑی تکلیف ہوئی، سپیکر نے خفیہ مراسلہ چیف جسٹس کو انکوائری کیلئے بھجوایا، خط کابینہ، پارلیمنٹ اور نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے سامنے بھی رکھا گیا، اس سے زیادہ کیا کرسکتا تھا؟ امریکی انڈر سیکرٹری کی دھمکی 22 کروڑ عوام کی توہین تھی، سپریم کورٹ نے کہا مراسلے کی کوئی تحقیقات نہیں ہوئیں، بڑے ادب سے ہمیشہ عدلیہ سے مخاطب ہوتا ہوں، میری تحریک کا نام ہی انصاف لانا ہے۔ ڈونلڈ لوکس کو پیغام دے رہا تھا؟  ایک ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دے کر ہٹوا دیا گیا اور کچھ نہیں ہوا،یہ وقت ان چوروں، ڈاکوں اور امپورٹڈ حکومت کو شکست دینے کا ہے، ہر پولنگ اسٹیشن پر نوجوانوں نے دھاندلی کو روکنا ہے، الیکشن میں امریکہ کے جوتے پالش کرنے والوں کو شکست دینی ہے،اتوار کو ایک ہی گیند سے 2 وکٹیں گراوں گا،الیکشن کمشنر ہفتے میں 3 دن لاہور میں کیوں گزارتے ہیں جواب دو، چیف الیکشن کمشنر یاد رکھو قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز ڈیرہ غازی خان میں پی ٹی آئی کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عزت دینے پر ڈیرہ غازی خان والوں کا شکر گزار ہوں، ڈی جی خان پنجاب کا سب سے زیادہ پسماندہ علاقہ ہے، عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا تاکہ آپ لوگوں کی مدد کرسکے، میری کوشش تھی پسماندہ علاقے سے ایسا وزیراعلی آئے جس کو غریب کا درد ہو، عثمان بزدار میں عاجزی تھی، شہباز شریف کی طرح شوبازی نہیں کرتا تھا، عثمان بزدار ڈرامے نہیں کرتا تھا، میرا چیلنج ہے جو کام بزدارنے کیا کبھی ڈی جی خان میں اتنا کام نہیں ہوا۔ عمران خان نے کہا کہ امریکی انڈرسیکرٹری دھمکی دیتا ہے اگر عمران کونہ ہٹایا تو مشکلات آئیں گی، عدلیہ سے پوچھتا ہوں اس سے بڑی توہین 22 کروڑ لوگوں کی اور کیا ہوسکتی ہے، یہ عمران خان کو دھمکی نہیں بلکہ 22 کروڑ کی توہین ہے، مراسلے کو کابینہ اور  قومی سلامتی کمیٹی، پارلیمنٹ کے سامنے رکھا، سپیکر نے سائفر چیف جسٹس کو بھجوایا، صدر مملکت نے مراسلہ چیف جسٹس کو انکوائری کے لیے بھجوایا، ہماری حکومت چلی گئی اور اس سے زیادہ میں کیا کرسکتا تھا؟۔  سپریم کورٹ سے سوال پوچھتا ہوں، جب صدر مملکت نے چیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا تھا تو کیا آپ کو انویسٹی گیشن نہیں کرنا چاہیے تھی، آپ نے رات کو 12 بجے عدالتیں کھول لیں، ملک کے وزیراعظم کو دھمکی دے کر ہٹا دیا گیا اور کچھ نہیں ہوا؟ محترم چیف جسٹس یہ تو پتا کراتے ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا؟ پیغام دیا گیا کہ عمران کو ہٹاو، انویسٹی گیشن کرائیں؟ اگر انکوائری نہیں کرائیں گے تو آئندہ ہمارا کوئی بھی وزیراعظم امریکا کے آگے کھڑا نہیں ہوسکے گا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ چیری بلاسم امریکا کے آگے کھڑا ہوگا، امریکا کو چیری بلاسم جیسے وزیراعظم چاہئیں، شہباز شریف تو پہلے ہی گھٹنوں پر گرا ہے کہ ہم بھکاری ہیں۔ اپنی حکومت کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ  ہماری حکومت نے غریب گھرانوں کو 10 لاکھ کا ہیلتھ کارڈ دیا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہیلتھ کارڈ دیئے گئے،یہ نوجوانوں کے مستقبل کا الیکشن ہے، یہ چور، ڈاکو اور امریکا کے بوٹ پالش کرنے والوں کو شکست دینے کا وقت ہے، یہ وقت امپورٹڈ حکومت کو شکست دینے کا ہے، نوجوان، بہنوں نے گھر، گھر جا کر لوگوں کو باہر نکا لنا اور دھاندلی کو روکنا ہے، ہر پولنگ سٹیشن پر 10 دلیر نوجوان پہرہ دیں۔ انہوں نے  کہا کہ ڈی جی خان والوں بتاو لوٹوں کو شکست دینے کے لیے تیار ہو، لوٹا ضمیر فروش ہوتا ہے، لوٹا غسل خانوں میں ہوتا ہے، ضمیر فروش، بکاو مال اپنے حلقے کے لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیںِ، شہباز شریف نے پیسے دے کر لوٹوں کو خریدا، شہباز شریف کان کھول کر سن لو، تم نے ہمیشہ امپائر ملا کر میچ جیتا، شہباز شریف اس بار امپائر بھی ملا لو جیت نہیں سکتے۔میں اتوار کو ایک ہی گیند سے 2 وکٹیں گراں گا جب کہ تیسری وکٹ فضل الرحمان کی بھی تمہارے ساتھ گراوں گا۔  عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ  ہمارے نبی ۖ نے کسی کو یہ نہیں کہا تھا کہ ہم بھکاری ہیں، ہم اپنے پیارے نبی ۖ کے امتی ہیں، ہم اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، کرپٹ دو خاندان 32 سال سے ملک کا پیسہ چوری کر کے خون چوس رہے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے پیسوں سے ملک چل رہا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی تقریرکے دوران ڈیزل، ڈیزل کے نعرے لگ گئے جس پر انہوں نے کہا کہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہو، شہباز شریف ڈیزل کی قیمت کم کرو، آج دنیا میں پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، ہماری حکومت میں 150 روپے لٹر اور آج 250 روپے تک ہے، تم سے تو مشرف بہتر تھا اس نے صرف تمہیں این آر او دے کرغلطی کی، آصف زرداری، نواز شریف پہلے ایک دوسرے کو چور اور آج دونوں اکٹھے ہیں، اتوار والے دن نواز شریف، زرداری اور فضل الرحمان کی وکٹ بھی گراوں گا۔ اپنے خطاب میں  عمران خان  نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر جواب دو، ہفتے میں تین دن لاہور کیوں گزارتے ہو، چیف الیکشن کمشنر تم حمزہ کے قدموں میں کتنی دفعہ بیٹھتے ہو، چیف الیکشن کمشنر قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی۔  سندھ حکومت اور زر داری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 30 سال سے ملک کی بڑی بیماری زرداری ہے، زرداری نے کراچی کا کیا حال کر دیا ہے، ساری دنیا جانتی ہے زرداری نے کراچی کو لوٹا، زرداری کا بیٹا کہتا ہے زیادہ بارش آتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے، سندھ کو پچھلے 12 سالوں میں 6 ہزار ارب ملا، سارا پیسہ کدھرگیا؟ ٹینکر مافیا سے بھی زرداری پیسے لیتا ہے، زرداری، نواز شریف خاندان چوری کرکے ملک کا پیسہ باہر لیکر جاتے ہیں، سندھ میں بلدیاتی الیکشن میں ہرقسم کی دھاندلی ہوئی، چیف الیکشن کمشنر کو سندھ میں کہیں دھاندلی نظر نہیں آئی، چیف الیکشن کمشنر کا کام شفاف الیکشن کرانا ہوتا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ لیہ، جھنگ ڈی پی او الیکشن کمپین کر رہے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کو نظرنہیں آرہا، ان کی مدد کے لیے مسٹر ایکس لاہور بیٹھا ہے، کون ہے مسٹر ایکس فکر نہ کرو پتا چل جائے گا، مسٹر ایکس نے مسٹر وائی کو ملتان بھیجا ہے اس کا بھی جلد پتا چل جائے گا، سیف الدین کھوسہ کو بھاری اکثریت سے جتوانا ہے، آپ نے لوٹے کو جیتنے نہیں دینا، آخری گیند تک مقابلہ کرنا ہے اور رزلٹ لیکر آنا ہے، جیتنے کے بعد جشن منائیں گے۔