سری نگر (ویب نیوز)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بت ، وائس چیرمین شبیر احمد شاہ، اور جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک سمیت اڑھائی درجن کشمیری رہنما نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ بنیادی انسانی ضروریات سے محرومی کے ساتھ ساتھ  ان کے خلاف درج جعلی مقدمات کی سماعت میں غیر ضروری تاخیر کی جارہی ہے ۔  نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں کشمیری خاتون رہنما دختران کشمیر کی سربراہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، غلا احمد گلزار،مشتاق الاسلام ،الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، مظفر احمد ڈار، غلام محمد بٹ، انجینئر رشید، بھی  قید ہیں ۔ اسی طرح محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی ، محمد رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، محمد شفیع شریعتی، شوکت حکیم، معراج الدین نندہ، وحید احمد گوجری، محمود ٹوپی والا، فیر وز عادل زرگر، داد زرگر ، انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور محمد احسن اونتو اور صحافی آصف سلطان اور فہد شاہ کے علاقہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور کارکنوں ، نوجوانوں اور سول سوسائٹی کے ارکان سمیت ہزاروں کشمیر کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یواے پی اے کے تحت مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ تاہم تمام تر بھارتی مظالم کشمیر ی عوام کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو ترک کرنے پرمجبور نہیں کرسکے۔