قبائلی علاقوں میں جے یو آئی کے علما کی ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے ،بے گناہ شہریوں کے قتل کے خلاف اتوار کو احتجاجی مظاہرے  کئے جائیں گے، پریس کانفرنس

بنوں (ویب نیوز)

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جائے۔

قبائلی علاقوں میں جے یو آئی کے علما کی ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے ،بے گناہ شہریوں کے قتل کے خلاف اتوار کوپورے خیبر پختونخوا میں جمعیت علما اسلام کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے  کئے جائیں گے، بنوں میوہ خیل ہاوس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں جے یو آئی کے علما کی ٹارگٹ کلنگ ہورہی ہے، ہمیں بتایا جائے قاتل کون ہے، ورنہ قتل کی ذمہ داری ریاستی ادارے قبول کریں، دینی مدارس پر اداروں کا قبضہ ہے، مدارس کو دہشت گردی کا مرکز کہا جارہا ہے، اور پھر مدارس کے علما سے تعاون بھی لیا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ پریشان کن صورتحال ہے، ادارے ملک کو مذاق نہ بنائیں اور اس میں اپنی سیاست نہ کریں، کیا ریاست چاہتی ہے کہ ہمارے نوجوان جذبات میں آکر بندوق اٹھالیں، علما ساتھ نہ کھڑے ہوتے تو فوج ملک کو نہیں بچاسکتی تھی، اس کے باوجود ہمیں سزا دی جارہی ہے۔ہم اپنی دھرتی میں امن چاہتے ہیں اور امن کے قیام کیلئے ہماری تگ ودود شامل ہے امن و امان کیلئے قربانیاں دی ہیں اور وفاداریوں کی سزائیں کاٹی ہیں ہمارے بیس بیس تیس تیس لوگ شہید ہوئے ہیں کیا ہمارے خون محترم نہیں ہے انہوں نے کہاکہ سیاسی مقابلہ کریں گے کب تک اپنے جذبات کو کنٹرول کریں گے ملک بچانے میں ہمارا کردار ہے پاکستانی قوم کے تعاون کے بغیر امن کے قیام ناگزیر ہے ہر شہری کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے آپریشن کے دوران پانچ سو سے زائد افراد ٹارگٹ ہوئے ہیں،فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اردگرد پاگل اور بے وقوف جمع ہیں جو ایک احمق کے پیچھے دوڑ رہے ہیں، جس کیخلاف جہاد ہونا چاہیے وہ کہتا ہے ہم جہاد کررہے ہیں، ہم آپ کیلیے زمین اتنی گرم کردیں گے کہ یوتھیو کے گرم تلوے اس پر نہیں رکھے جاسکیں گے، تمہاری چھوٹی چھوٹی تتلیوں کے پر اس گرمی کو گرداشت نہیں کرسکیں گے، عمران خان تم حد میں رہو۔فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے عمران خان کے پیچھے کونسی قوتیں ہیں، یہی فوج آپکو سپورٹ کر رہی تھی اور ہمیں اعتراض تھا، تب آپ کے نزدیک فوج اچھی تھی، آج جب جنرل نیوٹرل ہوگیا تو تم اسے جانور کہہ رہے ہو، ہم تمہارے آقاں کو جانتے ہیں، یہ بھی تمہیں آقا نے پڑھایا ہے کہ مجھے گالی دیا کرو پاکستان میں یہی سیاست چلتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف غیر ضروری شرافت د کھارہے ہیں، میں نے حکومت کو کہا ہے کہ عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے، رانا ثنا کو حرکت میں لاو، کیوں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ تاخیر کا شکار ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ جو معاشی بحران چار سال میں پیدا کیا گیا ، ہمیں کہا جا رہا کہ اسے چار دن میں ختم کرو، یہ قلیل مدتی حکومت ہے، اسے چاہیے طویل مدتی کی بجائے قلیل مدتی فیصلے کرے، میں نے عوامی مخالفت کے پہلو سے قیمتیں بڑھانے سے اختلاف کیا تھا، میں نے پہلی ہی میٹنگ میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے بات مت کرو، نئی شرائط پر معاہدہ کرو، لیکن سب لوگوں کی دوسری رائے آگئی تو میں کیا کرسکتا ہوں، میں اور نواز شریف بھی بے بس ہوگئے۔فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایک جج ان کے حق میں فیصلہ دیتا ہے، اس جج کا داماد الیکشن لڑ رہا ہے اور اس کی حمایت بھی کررہا ہے، اس کے سارے کیس وہ اپنے پاس بھی رکھنا چاہتا ہے، ایسا نہیں چلے گا، انصاف کی کرسی پر بیٹھا شخص انصاف کے تقاضے پورے کرتا نظر آنا چاہیے، ہم عدلیہ کو شک و شبہ سے بالاتر دیکھنا چاہتے ہیں جہاں ان کے فیصلوں پر کوئی اعتراض کرسکے، اس سے قبل قائد جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمن کی بنوں آمد کے موقع پر رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اس موقع پر شمالی وزیرستان سے منتخب میرانشاہ سب ڈویژن چیئرمین مولانا نیک زمان کی سربراہی میں وفد نے مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی وفد نے مولانا فضل الرحمن کو شمالی وزیرستان کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا اور نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید ہونے والے قاری سمیع الدین ,مولانا نعمان اور چیئرمین کی شہادت کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔