Pic15-030 ISLAMABAD: Aug15- A view of National, Azad Kashmir and black flags installed on Faizabad Fly-over in connection with Black Day to show solidarity with Kashmir People, earlier federal government had announced to observe 15 August Indian Independence Day as Black Day across the country in federal capital. ONLINE PHOTO by Waseem Khan

خطہ متارکہ کے دونوں جانب5اگست کو یوم استحصال اور یوم سیاہ منایا جائے گا
مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال، سول کرفیو اور احتجاجی مظاہرے ہوں گے

سری نگر (ویب نیوز)

خطہ متارکہ کے دونوں جانب5اگست کو یوم استحصال کے موقع پر بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا۔  اس موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہوگی ، سول کرفیو اور بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوں گے ۔ مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے 5اگست 2019کو بھارتی آئین کی دفعہ 370اور 35Aکو ختم کردیا تھاجن کے تحت کشمیر کو خصوصی حیثیت دی گئی تھی۔جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدام کی مذمت کے لئے اور بھارتی فوجی محاصرے کے 3سال مکمل ہونے پر حریت کانفرنس  نے 5اگست کویوم استحصال منانے  کا فیصلہ کیا تھا۔ اس  سلسلے میں آزاد کشمیر  میں بھی  بھارت کے خلاف احتجاجی جلسے جلوس اور مظاہرے ہوں گے۔  نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاج درج کریا جائے گا ۔ سول سوسائٹی کی تنظیمیں کشمیری عوام کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے سیمیناروں اور دیگر پروگراموں کا اہتمام کریں گی۔دریں اثناء  حکومت پاکستان کی اپیل پر  پاکستان بھر میں بھی5اگست کو یوم استحصال منایا جائے گا۔یوم استحصال کے موقع پر پاکستان بھر میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، ٹریفک کو ایک منٹ کے لیے روک دیا جائے گا اور سائرن بجائے جائیں گے۔ ایک منٹ کی خاموشی کے فورا بعد ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن سمیت الیکٹرانک میڈیا چینلز پر پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے قومی ترانے بجائے جائیں گے۔دریں اثناء کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے اور جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومتوں کی اہم شاہراہوں پر پوسٹرز اور بل بورڈز آویزاں کیے گئے ہیں۔ مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے 5اگست 2019کو بھارتی آئین کی دفعہ 370اور 35Aکو ختم کردیا تھاجن کے تحت کشمیر کو خصوصی حیثیت دی گئی تھی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوری، ہلال احمد وار اور عبدالصمد انقلابی نے اپنے الگ الگ بیانات میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کو کشمیریوں کے ساتھ بھارت کی غداری اوروعدہ خلافی قرار دیاہے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ دنیا کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے بھارت کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخ کا حوصلہ ملا ہے جوکہ عالمی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے ۔ حریت رہنمائوںنے 5اگست کو جموں وکشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قراردیتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت نے حقیر سیاسی مقاصد کے لیے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے کشمیریت انسانیت اور جمہوریت کو داغدار کردیا ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں راجہ خادم حسین اور سید سبط شبیر قمی نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاہے کہ اسلامی سال کے پہلے مہینے محرم الحرام میں نواسہ رسول ۖ کی عظیم قربانی نہ صرف کشمیر بلکہ دنیا بھر کے تمام محکوم، لاچار، بے بس و مظلوم اقوام کیلئے ایک مشعل راہ ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بیگناہ کشمیریوں کا خون ایک دن ضرور رنگ لائے گا اوربھارت کو ایک دن مقبوضہ کشمیر میں ضرورشکست فاش ہو گی ۔