1.83 فیصد اضافہ کیساتھ مہنگائی کی شرح44.58 فیصد پر پہنچ گئی

ٹماٹر 43.09 فیصد ، پیاز41.13 ، آلو6.32 ، لہسن2.23 ،انڈے3.43 فیصد مہنگے ہوئے

ایک ہفتہ کے دوران  23 بنیادی ضروری اشا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،21 مستحکم رہیںاور7اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، ادارہ شماریات

اسلام آباد (ویب نیوز)

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور سیلاب و طوفانی بارشوں کے باعث اشیا کی سپلائی متاثر ہونے کی وجہ سے ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں مزید 1.83 فیصد اضافہ ہوگیا اور مجموعی شرح 44.58 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر 51 بنیادی ضروری اشیا میں سے 23کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ صرف 7اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 21کی قیمتیں مستحکم رہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی پر جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 اگست2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک میں ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جن میں ٹماٹر 43.09 فیصد مہنگا ہوا، پیاز41.13 ، آلو6.32 ،انڈے3.43 ، لہسن2.23 ،خشک دودھ 1.53فیصد،دال ماش1.12،سگریٹ2.26 اور ایل پی جی1.95 فیصد مہنگی ہوئی۔ سستی ہونیوالی اشیا میں دال مسور1.18 فیصد،سبزیاں، گھی ایک ،کوکنگ آئل 0.51فیصد،چینی اور سرسوں کا تیل 0.07فیصد سستا ہوا ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 37.54فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے والے طبقے کیلئے 43.51فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ والے طبقے کیلئے 41.97فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ والے طبقے کیلئے 41.90فیصد جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 45.28فیصد رہی۔